بلوچستان میں ایڈز کے مریضوں کی تعداد میں رواں سال اضافہ ہوا ہے جوکہ ہم سب کیلئے تشویش ناک بات ہے،ڈاکٹر افضل خان زرکون

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) صوبائی ایڈز کنٹرول پروگرام کے منیجر ڈاکٹر افضل خان زرکون نے کہا ہے کہ بلوچستان میں ایڈز کے مریضوں کی تعداد میں رواں سال اضافہ ہوا ہے جوکہ ہم سب کے لئے تشویش ناک بات ہے بلوچستان میں ایڈز کی وباء کو ہر صورت کنٹرول کرنا انتہائی ضروری ہے،بلوچستان میں ایڈز میں مبتلا مریضوں کی متوقع تعداد 7ہزار سے زیادہ ہوچکی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے صوبائی ایڈز کنٹرول پروگرام کے آفس میں اس سال عالمی ایڈز ڈے کے حوالے سے سرگرمیوں کے انعقاد کو حتمی شکل دینے کے لئے ایڈز کنٹرول پروگرام اور نیٹ کے ممبر تنظیموں کے منعقدہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں صوبائی ایڈز کنٹرول نیٹ ورک کی جانب سے امان اللہ کاکڑ سوشیو پاک، وطن یار خلجی اساس پی کے، میڈم فہمیدہ رہنماء ایف پی اے پی اور دیگر نے شرکت کی۔ اجلاس میں پی اے سی پی کی جانب سے ڈپٹی منیجر ڈاکٹر داؤد خان اچکزئی ڈاکٹر ممتاز مگسی اشفاق خان یاسین زئی اور عبدالروف بلوچ شریک ہوئے۔ اجلاس میں ایڈز کے مریضوں کی تعداد میں اضافے پر تشویش اظہار کیا گیا اور بتایا گیا کہ صرف کوئٹہ میں پچھلے سال کی نسبت اس سال مریضوں کی تعداد میں ڈھائی سو اضافہ ہوا ہے جوکہ الارمنگ صورتحال ہے اس طرح ہائی رسک اضلاع میں بھی ایڈز کے مریضوں کی تعداد کم ہونے کی بجائے بڑھ چکی ہے کوئٹہ میں اس سال سو ٹرانس جینڈر میں سے اٹھارہ میں ایڈز پایا گیا۔ اجلاس میں فیصلہ ہوا کہ اس سال ایڈز کے عالمی دن کو بھرپور انداز میں منانے کے لئے مہم کا آغاز 25 نومبر سے کیا جائیگا اور یہ مہم پانچ دسمبر تک جاری رہیگا اس مہم کے دوران مختلف سیمینارز اور آگہی سیشنز منعقد ہونگے جبکہ ریڈیو اور ٹی وی سے مختلف علاقائی زبانوں میں بھی آگہی پروگرامز نشر ہونگے یکم دسمبر کو عالمی یوم ایڈز پر ایک گرینڈ تقریب کا انعقاد کیا جائیگاجبکہ لوگوں میں شعور پیدا کرنے کے لئے دیگر مختلف نوعیت کی سرگرمیاں منعقد ہونگی۔ پراونشل منیجر ڈاکٹر افضل خان زرکون نے کہا کہ ایڈز کی وبا میں اضافہ ہم سب کے لئے تشویش ناک ہے حکومت بلوچستان صوبائی ایڈز کنٹرول پروگرام کو اس وباکی روک تھام کے لئے وسائل فراہم کریں جبکہ دیگر ڈونر ادارے بھی آگے آئیں تاکہ بلوچستان میں ایڈز کے بڑھتے ہوئے سایے کو کنٹرول کیا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ ایڈز انجکشن کے ذریعے نشہ استعمال کرنے، کسی مریض کو خون کی فراہمی میں احتیاط اور خون کا ٹیسٹ نہ کرنے اور باالخصوص جنسی بے راہ روی اور خاص کر آج کل کوئٹہ میں ٹرانس جینڈر اور باہر سے آئے ہوئے نوجوان اوباش لڑکوں کی وجہ بھی پھیل رہاہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے