ٹینکرز و بیک اور کوچ مافیاء پابند عائد کرکے کم پیمانے پر تیل سپلائی کرنے والے بیروزگاروں کا روزگار بحال کیا جائے،عبدالمالک شاہوانی

مستونگ(ڈیلی گرین گوادر)بلوچستان بیروزگار یونین کے مرکزی صدر عبدالمالک شاہوانی،جنرل سیکرٹری عبیدالطیف شاہوانی، نائب صدر امان اللہ محمد حسنی و دیگر سراوان پریس کلب میں پرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ بارڈرز سے کم پیمانے پر تیل کی سپلائی کے روزگار سے منسلک لاکھوں نوجوانوں ٹینکرز، بیک مافیاز اور کوچ مافیاں کی وجہ سے بیروزگار ہوگئے ہیں، سابقہ حکومت میں سخت احتجاج کے بعد حکومت نے لاکھوں تعلیم یافتہ بیروزگار نوجوانوں کے ایرانی بارڈر سے پک اپ پروبکس جیسے چوٹی گاڑیوں میں چار ہزار لیٹر تک تک سپلائی کنے کی اجازت دی تھی جبکہ چوٹی گاڑیوں کے آڑ میں 50/60ہزار لیٹر تیل سپلائی کرنے والے ٹینکر، بیک،اور کوچ مافیاں اور سرمایہ داروں نے روزگار چھین لیا اور اب انہیں بیروزگار کردیا گیا ہے، بیروزگاری کی وجہ سے نوجوان طبقہ اپنے گھر کو چلانے کیلئے مجبوراً چوری چکاری میں ملوث ہوکر ایک بار پھر امن و امان کا مسلہ خراب ہونے کا بھی اندیشہ پیدا ہوگا۔ حکومت بلوچستان بیروزگاروں کو روزگار فراہم نہیں کرسکتا تو ہم سے ہمارے باعزت روزگار بھی نا چھینیں،۔انھوں نے کہاکہ بیک اور ٹینکر مافیاز کو حکومت نے کھلی چوٹ دے رکھی ہے اور ان سے بھاری بتہ وصول کیاجارہاہے۔انہوں نے کہاکہ موجودہ حکومت نے برسراقتدار آنے کے بعد اعلان کیاتھا کہ ملک کے لاکھوں بیروزگار نوجوانوں کو روزگار فراہم کیاجائے گا۔مگر یہاں اب الٹا برسرروزگار نوجوانوں سے انکا روزگار چیناجارہاہے جبکہ سابق حکومت میں عبدالقدوس بزنجو نے ہمیں اجازت دی تھی کہ کم پیمانے پر تیل کی سپلائی کریں مگر موجودہ صوبائی حکومت نے بڑے ٹینکرز معافیاں کو اجازت دے کر ہمارے روزگار پر مسلط کیا جس سے بلوچستان بھر کے ڈیڈھ لاکھ کے سے زائد نوجوان بیروزگار ہوگئے۔اور ہم جو باعزت طور پر روزگار کررہے تھے ہم سے ہمارا روزگار چین کر ہمارے بچوں کے منہ کا نوالہ چھین لیاگیا۔انھوں نے چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ، کورکمانڈر، آئی جی ایف سے چیف سیکرٹری بلوچستان سمیت دیگر اعلی حکام سے ٹینکرز و بیک مافیاں اور کوچ مافیاں پابند عائد کرنے اور چوٹے پیمانے پر تیل سپلائی کرنے والے بیروزگاروں کا روزگار بحال کریں۔انہوں نے کہاکہ اگر ہمارے مطالبات پر عمل درآمد نہیں کیاگیا تو ہم مجبور ہوکر صوبے بھر سخت احتجاج کا راستہ اختیار کرینگے اور احتجاج کو صوبے بھر تک وسعت دینگے جس میں مظاہرے روڈ بلاک سمیت سخت احتجاج کا راستہ اپنایا جائے گاجس کی تمام تر زمہ داری صوبائی حکومت پرعائد ہوگی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے