بلوچستان اسمبلی کا مسلسل دوسرا اجلاس کورم کی نشاندہی پر ملتوی،ایوان میں بلوچستان کیڈ ٹ کالجز اور بلوچستان ڈرگز کے مسودات قانون منظور
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر)بلوچستان اسمبلی کے رواں سیشن کا مسلسل دوسرا اجلاس کورم کی نشاندہی پر ملتوی کردیا گیا، ایوان میں بلوچستان کیڈ ٹ کالجز اور بلوچستان ڈرگز کے مسودات قانون منظور کرلئے گئے۔ بلوچستان اسمبلی کا اجلاس ہفتہ کو دو گھنٹے کی تاخیر سے ڈپٹی اسپیکر سردار بابر موسیٰ خیل کی زیر صدارت شروع ہوا۔ اجلاس میں چیئر مین مجلس قائمہ برائے محکمہ تعلیم،خواندگی و غیر رسمی تعلیم، اعلیٰ تعلیم، صدارتی پروگرام، سی اینڈ ڈبلیو اے، معیاری تعلیم، سائنس انفارمیشن ٹیکنالوجی قادر علی نائل نے بلوچستان کیڈٹٹ کالجز(ترمیمی) مسودہ قانون کی رپورٹ پیش کی جس کے بعد پارلیمانی سیکرٹری خلیل جارج نے وزیرتعلیم کی جانب سے بلوچستان کیڈٹ کالجز کا ترمیمی مسودہ قانون 2022ایوان میں پیش کیا جسے ایوان نے منظور کرلیا۔ اجلاس میں مجلس قائمہ برائے محکمہ صحت عامہ اور بہبود آباد ی کے چیئر مین میر عارف جان محمد حسنی نے بلوچستان ڈرگز (ترمیمی) مسودہ قانون سے متعلق رپورٹ ایوان میں پیش کی جس کے بعد پارلیمانی سیکرٹری خلیل جارج نے وزیر صحت کی جانب سے بلوچستان ڈرگز کا ترمیمی مسودہ قانون 2022ایوان میں پیش کیا جسے ایوان نے منظور کرلیا۔ اجلاس میں پارلیمانی سیکرٹری خلیل جارج نے وزیر خزانہ کی جانب آئین کے آرٹیکل 160کی شق 3(B)کے تحت سے سال 2021کی دوسری ششماہی (جنوری تاجون) تک کی قومی مالیاتی کمیشن ایوارڈ کے عمل درآمد سے متعلق رپورٹ بھی ایوان میں پیش کی۔ اجلاس میں پوائنٹ آف آرڈ ر پر اظہار خیال کرتے ہوئے بی اے پی کے رکن میر ظہور بلید ی نے کہا کہ محکمہ خوراک ہر سال گند م کی خریداری کرتا ہے جنہیں ہر ضلع کو ضرورت کے مطابق تقسیم کی جاتا ہے امسال بھی گندم کی تین سے چار لاکھ بوریاں خریدی گئی ہیں لیکن صوبے کے دوسرے بڑے ضلع کیچ کو گند م کی صرف 2ہزار بوریاں دی گئی ہیں جس پر زمیندار اور فلور مل مالکان سراپا احتجاج ہیں۔انہوں نے کہا کہ ضلع کیچ کو ضرورت کے مطابق گند م کی بوریاں فراہم کی جائیں۔ ابھی اسمبلی کا اجلاس جاری تھا کہ پی ٹی آئی کے صوبائی وزیر مبین خلجی نے کورم کی نشاندہی کردی جس پر کورم کی گھنیٹاں بجائی گئیں تاہم کور م پورا نہ ہونے پر ڈپٹی اسپیکر سردار بابر موسیٰ خیل نے اسمبلی کا اجلاس منگل کی سہ پہر تین بجے تک کے لئے ملتوی کردیا۔