لاپتہ افراد کے مسلے نے لا تعداد خاندانوں کی معاشی و معاشرتی زندگی کوہلا کررکھ دیا ہے، نیشنل پارٹی

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) نیشنل پارٹی کے مرکزی ترجمان نے کہا ہے کہ بلوچستان میں انسانی حقوق کے مسائل سنگین صورتحال اختیار کرتے جارہے ہیں جبری طور پر لاپتہ افراد کا معاملہ سنگین ترین معاملہ ہے۔ بلوچستان کا مسلہ سیاسی ہے ایسے طاقت کے بجائے مذاکرات سے حل کرنے کی حکمت عملی ملک کے لیے نیک شگون ہوسکتا ہے۔ لاپتہ افراد کے مسلے نے لا تعداد خاندانوں کی معاشی و معاشرتی زندگی کو ہلا کر رکھ دیا ہے مسئلہ کا بنیادی حل بلوچستان کے عوام کی سیاسی قومی اور انسانی حقوق کو تسلیم کرنے میں مضمر ہے جب تک قومی محکومی کو تسلیم کرتے ہوئے اس کے ازالے کے لیئے اقدامات نہیں کیئے جاتے بنیادی انسانی حقوق کو تسلیم نہیں کیا جاتا ماورائے آہین اقدامات سے اجتناب نہیں کیا جاتا پارلیمنٹ کی بالادستی تسلیم نہیں کی جاتی یہ خلفشار ختم نہیں ہوگا اس لیئے ضروری ہیے کہ تمام ادارے اپنے حدود میں رہ کر ملک کے آئین و قانون کے مطابق کام کریں لوگوں کو لاپتہ کرنے کے بجائے عدالتوں کے سامنے پیش کرکے انصاف کے تقاضے پورے کیئے جاہیں جعلی مقابلوں اور ٹارگٹ کلنگ کے ذریعے قبرستان بسانے کے بجائے پرامن ماحول کے قیام کے لیئے اقدامات کیئے جاہیں۔ نیشنل پارٹی نے واضع کیا ہیکہ بلوچستان سیاسی و معاشی عدم استحکام سیلاب و دہشت گردی کی بدولت جہاں بے شمار مشکلات کا شکار ہیے وہاں لاپتہ افراد کا مسلہ سنگین مسئلہ ہے جس نے بلوچ سماجی اور ساخت کو بری طرح متاثر کرکے رکھ دیا ہیے دو دو عشروں نے بیوی اپنے شوہر بچے والد بہن بھائیوں کے لیئے اور والدین جوانسال بچوں کے لیئے ترس رہے ہیں وہ نہ اپنے خاندان کی کفالت کرسکتے ہیں نہ ہی معاشرے میں کوئی کردار ادا کرسکتے ہیں ان کا دکھ درد اور کرب ناقابل برداشت ہے اس لیئے جس قدر جلد ممکن ہوسکے اس اہم مسئلہ کو حل کرکے آئندہ کے لیئے لوگوں کو لاپتہ کرنے جیسے گھناونا عمل سے اجتناب کیاجائے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے