ارکان پارلیمنٹ کی گرفتاریاں روکنے کا بل منظور

اسلام آباد(ڈیلی گرین گوادر)الزام خواہ قتل جیسا سنگین ہی کیوں نہ ہو ارکان پارلیمنٹ کی گرفتاری اب آسان نہیں ہوگی۔سینیٹ کی قائمہ کمیٹی پارلیمانی امور نے ارکان پارلیمنٹ کی گرفتاریاں روکنے کا بل منظور کرکے قانون سازوں کے گرد قانون کا مضبوط حصار قائم کردیا۔بل کے متن کے مطابق کسی پارلیمنٹرین کو اسمبلی یا سینیٹ اجلاس سے 8 دن قبل گرفتار نہیں کیا جا سکے گا جبکہ پارلیمنٹ کے احاطے سے گرفتاری اسپیکر یا چیئرمین سینیٹ کی اجازت سے مشروط کردی گئی۔

بل کے مطابق عدالتی کارروائی بھی کسی سیشن کے دوران نہیں کی جاسکے گی۔ اجلاس سے 15 روز پہلے یا بعد تک پروڈکشن آرڈرز جاری کرنے ہوں گے۔قائمہ کمیٹیز میں شرکت کے لیے بھی لازمی طور پر پروڈکشن آرڈرز جاری کرنے ہوں گے۔ کسی رکن کو گرفتار کرنے سے قبل وجوہات اسپیکر یا چیئرمین کو بتانا لازم ہوگا۔ دوران سیشن کسی رکن کو کسی وجہ سے بھی کوئی کمیشن یا انکوائری ٹریبونل نہیں بلا سکے گا۔بل کے مطابق رکن پارلیمنٹ کی رہائی یا ضمانت سے متعلق بھی فوری طور پر چئیرمین سینیٹ یا اسپیکر کو آگاہ کیا جائے گا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے