ضلع صحبت پورمیں محکمہ ہیلتھ اورپی پی ایچ آئی نے ملکرسیلاب کے دوران جوخدمات سرانجام دیں وہ لائق تحسین ہیں، جمیل احمد بلوچ
صحبت پور( (ڈیلی گرین گوادر) ) ڈپٹی کمشنر صحبت پور کیپٹن ریٹائرڈ جمیل احمد بلوچ کی زیر صدارت محکمہ ہیلتھ اور پی پی ایچ آئی کی ماہانہ کارکردگی کے حوالے سے ایک اجلاس منعقد ہوا۔جس میں DHO صحبت پور شوکت علی کھوسہ DSM صحبت پور شاہجہاں مینگل ضلعی کوآرڈینیٹر نیوٹریش۔ ایم ایس۔ڈپٹی ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر و تمام انچارج بنیادی مراکز صحت نے شرکت کی DSM پی پی ایچ آئی شاہ جہا ں مینگل و DHO شوکت علی کھوسہ نے ماہانہ کارکردگی لوگوں کو دی جانے والی طبّی سہولیات درپیش مسائل کے متعلق تفصیلی بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ سیلاب کے دوران محکمہ ہیلتھ و پی پی ایچ آئی کے تمام ڈاکٹر و پیرامیڈیکل اسٹاف لوگوں کو صحت کی بنیادی سہولیات کی فراہمی میں مصروف عمل رہے اور ضلع کے مختلف علاقوں میں 406 میڈیکل کیمپس لگائے گئے جس میں 82000 ہزار سے بھی زیادہ مریضوں کا علاج معالجہ کیا گیا اور انہیں مفت ادویات بھی فراہم کی گئی، جبکہ ضلع بھر میں بنیادی مراکز صحت میں 47000 ہزار مریضوں کا ملیریا کے ٹیسٹ بھی کئے گئے جس میں 27640 لوگوں میں ملیریا کی تشخیص کی گئی اور ان کاا علاج ومعالجہ کر کے مفت ادویات فراہم کی گئی انہوں نے مزید بتایا کہ یونیسیف کے تعاون سے ٹینٹ سکول قائم کئے گئے ہیں جن میں 760 طلباء کی اسکریننگ کر کے مختلف بیماریوں کی تشخیص کی گئیں اور ان کو بھی مفت ادویات کی فراہمی کو یقینی بنایا گیا ہسپتال میں و ضلع بھر میں قائم بنیادی مراکز صحت میں لوگوں کو صحت کی سہولیات کی فراہمی بلا تعطل جاری ہے تمام ڈاکٹرز و انچارج کو سخت ہدایت دی گئی ہیں کہ وہ اپنی جائے تعیناتی پر حاضری کو یقینی بنائیں اس موقع پر ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر نے مزید بتایا کہ سیلاب متاثرین کو ہیلتھ کی بنیادی سہولیات کی فراہمی کے لئے پی پی ایچ آئی کی کارکردگی قابل تحسین ہے محکمہ ہیلتھ کے ساتھ ملکر لوگوں کو طبی سہولیات کی فراہمی میں اہم کردار ادا کیا۔ھے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر صحبت پور کیپٹن ریٹائرڈ جمیل احمد بلوچ نے کہا کہ ضلع صحبت پور میں محکمہ ہیلتھ اور پی پی ایچ آئی نے ملکر سیلاب کے دوران جو خدمات سرانجام دیں وہ لائق تحسین ہیں حالیہ بارشوں کے نتیجے میں سیلاب سے پورے ملک میں جو تباہی ھوئی مگر سب سے زیادہ متاثر ضلع صحبت پور ہوا اس گمبھیر صورتحال میں سخت مشکلات کے باوجود محکمہ ہیلتھ نے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور بذات خود میں نے ہسپتال میں دی جانے والی طبّی سہولیات اور مختلف مقامات پر قائم بنیادی مراکز صحت کا بھی دورہ کیا لوگوں کو صحت کی سہولیات کی فراہمی میں ڈاکٹرز و پیرامیڈیکل اسٹاف مصروف عمل رہے جو خوش آئند اقدام تھا انہوں نے کہا کہ ابھی بھی 40 فیصد علاقے میں پانی کھڑا ھے مگر محکمہ ہیلتھ کو مزید موثر انداز میں کام کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ علاقے میں پانی کی موجودگی کی وجہ سے ملیریا ودیگر بیماریوں کا اندیشہ ابھی بھی باقی ہے اس لئے ملیریا کو کنٹرول کرنے کے لیے مزید سخت محنت کرنے کی اشد ضرورت ہے ڈپٹی کمشنر نے ڈاکٹرز و انچارج بنیادی مراکز صحت کو ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ نہ صرف اپنی حاضری کو یقینی بنائیں بلکہ لوگوں کو علاج و معالجہ کرنے کے ساتھ ساتھ انہیں مچھروں سے بچاؤ کی حفاظتی تدابیر اختیار کرنے کے لئے بھی شعور واگاہی اجاگر کرنے کی کوشش کی جائے تاکہ لوگ اس پر عمل پیرا ہوکر خود کو ان بیماریوں سے بچا سکیں۔آخر میں ڈپٹی کمشنر صحبت پور کیپٹن ریٹائرڈ جمیل احمد بلوچ نے بنیادی مراکز صحت کے انچارجز کو مختلف ضروری چیزیں بھی فراہم کی جن میں واٹر کولر چار پائی رضائی گلاس سیٹ۔ ٹی سیٹ گیس سلنڈر میڈیکل آلات سرجیکل آلات شامل ہیں