ایڈوکیٹ محمد یونس بلوچ،عبدالمالک بلوچ اپنے دیگر سینکڑوں رفقاء کے ساتھ نیشنل پارٹی سے علیحدگی اختیار کرکے بلوچستان نیشنل پارٹی میں شامل ہوگئے

پنجگور (ڈیلی گرین گوادر) پنجگور نیشنل پارٹی کے سرکردہ رہنما و سابق ضلعی وائس چیئرمین ڈسٹرکٹ کونسل پنجگور ایڈوکیٹ محمد یونس بلوچ، سابق ایکسین بی اینڈآر عبدالمالک بلوچ اپنے دیگر سینکڑوں رفقاء کے ساتھ نیشنل پارٹی سے علیحدگی اختیار کرکے سردار اخترجان مینگل کی قیادت میں بلوچستان نیشنل پارٹی میں شامل ہوگئے۔شمولیت کے موقعے پر تسپ ایراپ میں ایڈوکیٹ محمد یونس کی رہائش گاہ پر بلوچستان نیشنل پارٹی کے کے مرکزی کمیٹی ارکین حاجی زاہد حسین بلوچ میر نذیراحمد میر نظام ملازئی حاجی افتخار بلوچ عبیداللہ بلوچ عبدالقدیر دادمحمد یاور عباس شیراحمد رضا شبیر سلطان اور دیگر سرکردہ رہنما بھی موجود تھے۔بی این پی کے مرکزی کمیٹی کے رکن حاجی زاہد بلوچ نے کہا کہ بلوچستان نیشنل پارٹی اقتدار سے زیادہ اقدار کو اہمیت دیتا ہے سردار اخترجان مینگل جس راستے پر چل رہے ہیں یہ پورے بلوچستان کے عوام کا متعین کردہ راستہ ہے ساحل وسائل وبلوچ ننگ وناموس کی جہدوجہد سے دستبردار ہوئے ہیں اور نہ اقتدار کے لیے کوئی سودا بازی کیا ہے عمران خان کے ساتھ بھی بی این پی کا لاپتہ افراد کے حوالے سے معاہدہ ہوا تھا اور موجودہ حکومت کے ساتھ بھی لاپتہ افراد کی بازیابی اصل متاع ومقصد ہے انہوں نے کہا کہ نیشنل پارٹی قوم کے ساتھ ہمیشہ کھلواڑ کرتی آرہی ہے مری میں ڈھائی سالہ اقتدار کا فارمولا وہ بھی 6 سیٹوں کے ساتھ کونسی جمہوریت بلوچ دوستی اور اصول پرستی تھا یہ ڈرامہ صرف اور صرف کرسی کے لیے رچایا گیا ڈھائی سالوں کے دوران توتک اور دیگر دلخراش واقعات ہوئے بلوچوں کے قاتلوں سے ہاتھ ملایا گیا۔انہوں نے کہا کہ بی این پی کو ہر طرح کی مراعات کا پیشکش ہوئی لیکن ہمارے قائد سردار اخترجان نے بلوچ اقدار اور ماوں بہنوں کی سسکیوں کو جو سڑکوں پر اپنے پیاروں کی بازیابی کے لیے در در کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہیں کو اہمیت دے کر حکمرانوں سے فقط یہی مطالبہ کیا کہ ہمیں اور کچھ نہیں چائیے ہمارے نوجوانوں کو بازیاب کرکے دے دو انہوں نے کہا کہ بی این ایم کی تقسیم کا الزام وہ ہم پر کیوں تھونپتا ہے ڈاکٹر عبدالحئی بلوچ کے ساتھ نیشنل پارٹی نے جو سلوک کیا وہ تاریخ کا حصہ ہے بلوچ کا بچہ بچہ جانتا ہے کہ ڈاکٹر عبدالحئی کو ہٹانے کے لیے نیشنل پارٹی کی موجودہ قیادت نے کیا کیا غیر جمہوری ہتھکنڈے نہیں آزماٰے بی این پی میں جمہوریت ہے اور چیک اینڈ بیلنس بھی آج اگر نیشنل پارٹی اور دیگر جماعتوں کے اہم بانی ارکین اورسیاسی کارکن بی این پی کے پروگرام سے اتفاق کرکے سردار اخترجان کی قیادت میں بی این پی میں شامل ہورہے ہیں یہ وہ اصولی موقف اور بلوچ قوم سے حقیقی درد رکھنے کا صلہ ہے انہوں نے کہا کہ نیشنل پارٹی اب ایک راستے کا مسافر ہے جس کا کوئی سمت نہیں ہے یہ بٹکے ہوئے کاروان کی طرح کھبی ادھر تو کھبی اْدھر بٹک رہا ہے لیکن منزل نہیں مل رہی انہوں نے کہا کہ ہمارا نیشنل پارٹی کی قیادت سے ایک سوال ہے وہ کیوں بلوچ کی بات کرنے پر بی این پی پر آگ بگوالہ ہوجاتا ہے جب سردار اخترجان یا ہمارے صوبائی اسمبلی کے ممبران بلوچستان میں ظلم وجبر کی دستان بیاں کرتے ہیں تو یہ عبداللہ دیوانہ کی طرح بھیگانے کی شادی میں ڈھول پیٹنا شروع کردیتے ہیں ہمارے باتوں کا جواب کسی اور کو دینا ہوتا ہے مگر انکی فطرت انہیں چھین سے بیٹھنے نہیں دیتی فورا بی این پی پر حملہ آور ہوجاتے ہیں انہوں نے کہا کہ نیشنل پارٹی کیوں اس بات سے انکاری ہے کہ وہ اسٹیبلشمنٹ کا ترجمان نہیں ہے اگر نیشنل پارٹی اسٹیبلشمنٹ کا ترجمان نہ ہوتی تو اسے کیا ضرورت پیش آتی کہ وہ بی این پی کی طرف اٹھائی گئے سوالات جنکا تعلق برائے راست حکمرانوں سے کا جواب دے رہی ہے انہوں نے کہا کہ بلوچستان کی سیاست میں نیشنل پارٹی اب ایک بٹکے ہوئے مسافر کی طرح ہے عوام تو کیا اب انکے بانی اور نظریاتی ورکر بھی اس پر اعتبار نہیں کرتے پنجگور میں یہ جماعت نہ تین میں شامل ہے اور نہ 13 میں عوام بی این پی کی سیاست کو ہی نجات کا زریعہ سمجھتا ہے ایڈوکیٹ محمد یونس بلوچ جیسے زیرک اور نظریاتی ساتھی کی بی این پی میں شمولیت تبدیلی کی نشانی ہے اور وہ وقت دور نہیں جب بلوچستان کے چھپے چھپے میں صرف ایک آواز گونجے گی وہ سردار اخترجان اور بی این پی کا ہوگا انہوں نے کہا کہ آئندہ چند دنوں میں پنجگور کے مذید نظریاتی دوست اپنے ہم خیال ساتھیوں کے ہمراہ بی این پی میں شامل ہونے جارہے ہیں اور مستقبل ان شاء اللہ بی این پی کا ہوگا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے