چیف جسٹس بلدیاتی انتخابات کروانے کے اپنے فیصلے پر نظر ثانی کریں،حافظ نعیم الرحمن
کراچی(ڈیلی گرین گوادر)امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن کا کہنا ہے کہ تمام سیاسی جماعتوں اور سندھ حکومت کو کوئی فکر نہیں کہ کراچی میں بلدیاتی انتخابات کروائے جائیں،چیف جسٹس سے امید ہے بلدیاتی انتخابات کروانے کے اپنے فیصلے پر نظر ثانی کریں گے کیونکہ کراچی میں سیاسی جماعتیں وڈیروں اور الیکٹیبل کی موناپلی کے باعث کبھی بھی بلدیاتی انتخابات نہیں کرواناچاہتیں،عوامی مسائل و اشوز کو زیر بحث لانے کی بجائے سندھ حکومت دیگر باتیں کرتی رہتی ہے۔
عوامی سروے کے حوالے سے دفتر جماعت اسلامی ادارہ نورحق کراچی میں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کراچی میں عوامی سروے کیا گیا عوامی سروے کی رپورٹ میں جماعت اسلامی کراچی میں پہلے نمبر کی پارٹی بتائی گئی اور لوگ مجھے کراچی شہر کا مئیر منتخب کرنا چاہتے ہیں کیونکہ عوام جانتے ہیں کہ اس وقت کراچی کے مسائل کا حل صرف جماعت اسلامی ہے ۔
ان کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت کو کراچی کے امن وامان کی کوئی فکر نہیں کہ اس وقت شہر کی کیا صور تحال ہے ،ہمارا بد قسمت صوبہ ہےکراچی میں سائنٹیفک بنیادوں پرسروے کیا گیا جس پر لوگوں کا کہنا تھا ملٹی پل مسائل میں 56 فیصد روڈ کے مسائل،پانی ،بجلی،کے ہیں ،تین مرتبہ بلدیاتی الیکشن ملتوی کی گئے پہلے بھی 6 سال تک الیکشن نہیں کروائےاگست 2015 سے ابھی تک انتخابات نہیں کروائے گئے ۔
ان کا کہنا تھا کہ سروے میں لوگوں کا کہنا ہے کہ جماعت اسلامی ہی شہری مسائل پر بات کرتی ہےاسٹریٹ کرائم پر ،لوکل گورنمنٹ و دیگر مسائل پر بھی جماعت اسلامی نے آواز اٹھائی ہے،کے الیکٹرک پر کسی بھی سیاسی جماعت نے آواز نہیں اٹھائی صرف جماعت اسلامی عوام کی آواز بنی ہے اب لوگ سمجھ چکے ہیں کہ کون ان کے مسائل اجاگر کر رہا ہے؟۔
ان کا کہنا تھا کہ سروے میں لوگوں نے صاف صاف بتا دیا کہ اب پورے نیشنل سطح پر دیکھیں تو جماعت اسلامی کراچی میں دوسری بڑی پارٹی ہےاگر بلدیاتی انتخابات کی بات کی جائے تو جماعت اسلامی اس وقت نمبر ون پارٹی ہے،سروے میں لوگوں نے میئر کے لئے مجھ پر ہی اعتماد کیا اور میرا نام لیا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں زلزلہ،سیلاب،طوفان آئے سب نے ان مسائل میں جماعت اسلامی کو کام کرتے دیکھا یا پھر دیگر مسائل ہوں ہرجگہ جماعت اسلامی کام کرتے نظر آئی ہے حکومت سندھ ہماری جماعت سے خوفزدہ ہے ان کو ہماری جماعت سے اس لیے خوف ہے کہ یہ نااہل ہیں یہ چور ہیں لیکن یہ جان چکے ہیں کہ اب ہر شعبے سے تعلق رکھنے والے شہری جماعت اسلامی کا ساتھ دینگے جس سے بلدیاتی نظام چل سکے گا ۔
انہوں نے کہا کہ کراچی میں رہنے والا مستقل شہری کسی بھی زبان کا بولنے والا ہو اسے عہدوں پر تعینات کیا جائے،شہر میں اسٹریٹ کرائم بڑھ رہا ہے بڑے پیمانے پر لسانی اقدامات حکومت سندھ پھیلا رہی ہے ،پولیس اسلام آباد بھیجی سکتے ہیں لیکن انتخابات کے لئے ناکافی تھی۔انہوں نے کہا کہ مرتضی وہاب کا کہنا تھا ہم کام کر رہےہیں،سڑکوں پر جو کام کیا جارہا ہے وہ ناقص ہے بغیربارش کے ہی سڑکیں اکھڑ رہی ہیں ۔