خیبر پختونخوا، صوابی میں سیاسی جماعتوں کی جانب سے’ پختون امن مارچ‘ کا انعقاد، شاہراہ احتجاجاً بند کردی

پشاور (ڈیلی گرین گوادر) صوبے میں تخریب کاری کے واقعات میں اضافے پر خیبر پختونخوا کے ضلع صوابی میں سیاسی جماعتوں کی جانب سے ‘پختون امن مارچ’ کا انعقاد کیا گیا۔ اسلام آباد پشاور موٹر وے پر صوابی انٹر چینج پر امن جلوس میں عوامی نیشنل پارٹی، پختونخوا ملی عوامی پارٹی، پاکستان پیپلز پارٹی، پختون تحفظ موومنٹ اور آرمی پبلک اسکول کے بچوں کے والدین کے کارکنوں اور کارکنوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ 4 نومبر۔ اے این پی نے صوبے میں بڑھتی ہوئی تخریب کاری کو کچلنے کے لیے حکومت پر دباؤ ڈالنے کے لیے امن مارچ کی کال دی۔ امن مارچ ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کے پی کے سابق وزیر اعلیٰ امیر حیدر خان ہوتی نے کہا کہ لوگ یہاں امن کا مطالبہ کرنے اور پاکستان میں تخریب کاری کے واقعات کی مذمت کے لیے جمع ہوئے تھے۔ ہوتی نے کہا، "پختون آج یہ پیغام دینا چاہتے ہیں، کہ جب بھی ان کا خون بلوچستان، سندھ اور پنجاب میں بہتا ہے، وہ اپنے ہم وطنوں کا درد محسوس کرتے ہیں۔ اے این پی کے صوبائی صدر ایمل ولی خان نے کہا کہ وہ ایسی پالیسی چاہتے ہیں جو ان کے ساتھی پختونوں کے لیے امن کی ضمانت دے سکے۔ انہوں نے کہا کہ آج پختونخوا کے لوگ امن کے لیے نکلے ہیں اور یہ امن مارچ اس کا ثبوت ہے، انہوں نے مزید کہا کہ مقامی لوگ اپنی سرزمین پر امن کے لیے ہر قسم کی قربانی دینے کے لیے تیار ہیں۔ پختون امن مارچ کے شرکاء نے ٹول پلازہ بلاک کردی جس کے باعث ٹریفک کی روانی متاثر ہوگئی۔ پختون امن مارچ کے شرکاء کا کہنا تھا کہ صوبے میں امن و امان کی صورتحال انتہائی مخدوش ہے، صوبائی اور ضلعی انتظامیہ صوبے میں امن و امان قائم کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہے۔ انہوں نے وفاقی حکومت سے صوبے میں تخریب کاری کی بڑھتی وارداتوں پر قابو پانے اور امن و امان قائم کرنیکا مطالبہ کیا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے