صدف نعیم ایک نڈر،متحرک اور محنتی صحافی تھیں،سینیٹر ثمینہ ممتاز زہری

کوئٹہ (ڈیلی گرین گوادر) سینیٹر ثمینہ ممتاز زہری نے کامونکی کے راستے میں تحریک انصاف کے لانگ مارچ میں کنٹینر کے نیچے آکرنیوزچینل کی خاتون رپورٹر صدف نعیم کے جاں بحق ہونے پرنہایت شدید غم و غصے اور دکھ کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے اپنی تعزیتی بیان میں کہا کہ صدف نعیم کے ساتھ پیش آنے والے حادثے نے پوری قوم کو افسردہ کر دیا ہے۔ حادثہ کی وجہ جو بھی ہو لیکن ہم صحافیوں کے ساتھ پیش آنے والے اس طرح کے واقعات کی پرزور مذمت کرتے ہیں۔ صحافیوں کیلئے کوریج کے دوران خصوصی حفاظتی اقدامات ہونے چاہئیں۔سینیٹر ثمینہ ممتاز زہری نے اپنے بیان میں کہا کہ میرے لئے یہ خبر نہایت افسوسناک اور دکھ و پریشانی کا باعث تھی اور اس خبر نے مجھے ذاتی طور پر شدید صدمہ سے دوچار کیا۔مجھے یہ سوچتے ہوئے بھی شدید تکلیف محسوس ہو رہی ہے کہ صدف نعیم جیسی بہادر صحافی کے ساتھ یہ المناک حادثہ رونما ہو گیا ہے اور وہ اب اس دنیا میں نہیں۔میرے پاس الفاظ نہیں کہ اپنا غم بیان کرسکوں۔صد ف نعیم کا نام صحافت کی تاریخ میں روشن ستارے کی طرح چمکتا رہے گا۔ ان المناک گھڑیوں میں میری دعائیں اور ہمدردیاں صدف نعیم کے اہل خانہ کیساتھ ہیں۔دعا ہے اللہ تعالیٰ اُن کے گھر والوں کو صبر جمیل عطا فرمائے اور مرحومہ کو اپنے جوار رحمت میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے۔انہوں نے کہا کہ صدف جیسی جراتمند اور محنتی رپورٹر بہت کم دیکھی ہیں۔وہ ایک جی دار خاتون صحافی تھیں اور ہمیشہ اپنے پیشے سے انصاف کیا ہے۔ صدف نعیم ایک متحرک اور محنتی رپورٹر تھیں، صدف نعیم اپنے فرائض کی انجام دہی کے دوران جاں بحق ہوئیں۔ انہوں نے کہا کہ صحافت ایک مقدس پیشہ ہے اوراس پیشے سے تعلق رکھنے والے ہمارے بہن بھائی ہیں۔ ہم نے ہمیشہ صحافت کے پیشے سے جڑے لوگوں کی محنت و جرات کو سراہا ہے اور ان کے حقوق کے لئے آوا ز بلند کی اور یہ آواز ہمیشہ بلند کرتے رہیں گے۔یہ وہ طبقہ ہے جو سچ کی تلاش میں اور بروقت ہم سب تک خبروں کو پہنچانے میں اپنی جان جوکھوں میں ڈالتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صحافت کے پیشے سے تعلق رکھنے والے لوگوں کی زندگی عام لوگوں سے مختلف اور سخت ہوتی ہے۔ انہیں ہر قسم کے شدید موسموں کے اثرات کے باوجود 24 گھنٹے سچ کی تلاش اور خبروں کے پیچھے بھاگنا پڑتا ہے تاکہ ہم سب حالات و واقعات سے باخبر رہیں۔سینیٹر ثمینہ زہری نے مزید کہا کہ مارچ کے دوران صحافیوں پر تشدد اور انہیں کام سے روکنے کی کوشش نہایت قابل مذمت اقدام ہے۔ صحافیوں پر تشدد کسی بھی صورت قابل قبول نہیں کیا جائے گا۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ واقعہ کی فوری تحقیقات کرکے ذمہ داران کو قرار واقعی سزا دی جائے اور آئندہ ایسے کسی بھی اقدام کو روکنے کے لئے موثر اقدامات کئے جائیں۔ انہوں نے مستقبل میں اس طرح کے واقعات کی روک تھام اور صحافت کے شعبے سے تعلق رکھنے والوں کے لئے حفاظتی اقدامات کرنے پر زور دیا اور کہا کہ اس طرح کے سیاسی مارچ یاکسی بھی قسم کے جلسے جلوسوں کی کوریج کے دوران صحافی برادری کو خصوصی سیکیورٹی اور سہولیات فراہم کی جائیں تاکہ وہ اپنی ذمہ داریاں احسن طریقے سے سرانجام دے سکیں۔ انہوں نے مرحومہ صدف نعیم کے لئے دعا کی اللہ تعالیٰ انہیں جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے اور لواحقین کو یہ بڑا صدمہ صبر و ہمت سے برداشت کرنے کی توفیق دے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے