ملازمین کی ترقیوں اور تبادلوں کے حوالے سے قواعد و ضوابط اپنائے جائیں،اسٹیٹ بینک آفیسرز ایسوسی ایشن

کوئٹہ (ڈیلی گرین گوادر)اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی آفیسرز ایسوسی ایشن کی جانب سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ ملازمین کی ترقیوں اور تبادلوں کے حوالے سے قواعد و ضوابط اپنائے جائیں۔کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے اسٹیٹ بینک آف پاکستان بینکنگ سروسزکارپوریشن آفیسرزایسوسی ایشن کے صدرحذیفہ حسن نائب صدرعدنان گل، جنرل سیکریٹری بیبرگ لہڑی ودیگر نے کہا کہ کوئٹہ آفس میں تعینات آفیسران مبینہ طورپرنااہل لوگوں کوترقیاں دے رہے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ آفسران اپنی تنخواہیں بھی خود مقررکرتے ہیں اوران کی ماہانہ تنخواہ 40 لاکھ روپے تک ہے ادارے کی ساکھ کو بچانے اور کرپشن کے خلاف آواز اٹھانے والوں کو کوئٹہ سے فیصل آباد سکھر کراچی بہاولپوراور ملتان ٹرانسفر کردیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ غیرشفاف نظام کے تحت نااہل لوگوں کو پروموٹ کرنے سے ملکی معیشت پر برے اثرات مرتب ہوں گے۔اسٹیٹ بینک آفیسرز ایسوسی ایشن کا کہنا تھا کہ ملازمین کے خلاف انتقامی کارروائیاں تشویشناک ہیں تاہم ملازمین کااستحصال روک کر بینکنگ کے نظام کو بہتربنانے کیلئے اقدامات اٹھائے جائیں بصورت دیگرقلم چھوڑکراحتجاج کریں گے۔انہوں نے بتایا کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان میں ملازمین کے استحصال کو روکنے کیلئے آئین کے آرٹیکل 17کے تحت NIRCمیں ”اسٹیٹ بینک آف پاکستان بینکنگ سروسزکارپوریشن آفیسرزایسوسی ایشن“کے نام سے تنظیم رجسٹرکی تاکہ بینک میں ہونیوالے مالی بے ضابطگیوں، مبینہ چوری اورآفیسرزکے خلاف بڑھتے ہوئے ناررواسلوک کوروکاجاسکے۔

انہوں نے کہا کہ اسی پلیٹ فارم کے تحت ہم نے مالی بے ضابطگیوں کے بارے میں انتظامیہ کوآگاہ کیاجسکے جواب میں انتظامیہ کی جانب سے ہمیں نشان عبرت بنانے کی دھمکیاں دی جارہی ہیں۔انہوں نے واضح کیا کہ جہاں ضرورت ہووہاں تبادلے کئے جاتے ہیں مگراس طرح 10 افسران کاتبادلہ انتقامی کارروائی کرنے کے مترادف ہے ۔انہوں نے بتایا کہ انتظامیہ کے رویئے سے تنگ آکرآج ہم پریس کانفرنس کررہے ہیں تاکہ ملک کے اہم ادارے میں ہونے والی مبینہ بے ضابطگیوں کے بارے میں مقتدرحلقوں کو بتاسکیں اس موقع پر انہوں نے حکومت سے شفاف تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے