صوبے کے انٹر اور ڈگری کالجز میں سہولیات کی فراہمی یقینی بنائی جائے، بی پی ایل اے پروگریسیو
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) بلوچستان پروفیسرز اینڈ لیکچررز ایسوسی ایشن (پروگریسیو) کے رہنماؤں نے صوبے کے انٹر اور ڈگری کالجز میں سہولیات کی فراہمی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ کالج اساتذہ اس وقت دہری اذیت سے دوچار ہیں۔ایک طرف تنخواہوں، الاؤنسز اور دیگر معاشی مسائل تو دوسری جانب مختلف مضامین کے لیکچررز کی کمی،خستہ حال بیچلر لاجز اور رہائشی کوارٹرز کی عدم دستیابی جیسے مسائل کالج اساتذہ کے پیشہ ورانہ فرائض کی ادائیگی میں آڑے آرہے ہیں، اگلے مالی سال کے بجٹ میں کالج سائیڈ کی سکیمات وزراء، ایم پی ایز اور بیورو کریسی کی من مانی کی بجائے اصل اسٹیک ہولڈرز کی تجاویز پر شامل کئے جائیں، ہم صوبے میں اعلیٰ تعلیم کا فروغ چاہتے ہیں کالج اساتذہ نے طے کرلیا ہے کہ انہیں بیورو کریسی کے دفاتر میں انتظار کرنے والی قیادت نہیں بلکہ آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر حقوق مانگنے والی قیادت چاہئے۔ 24نومبر پروگریسیو پینل کی کامیابی کا دن ہوگا۔ ان خیالات کااظہار بی پی ایل اے پروگریسیو کے رہنماؤں پروفیسر آغازاہد و دیگر نے اندرون صوبہ مختلف گرلز وبوائز کالجز کے دورے کے موقع پر پروفیسرز سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ سندھ، پنجاب اور کے پی کے مقابلے میں بلوچستان کے پروفیسرز کی تنخواہیں اور مراعات انتہائی کم جبکہ باقی صوبوں کے مقابلے میں مسائل بہت زیادہ ہیں اس کی وجہ یہ ہے کہ باقی صوبوں کے پروفیسرز و لیکچررز نے موثر جدوجہد اور فعال تنظیم کی بدولت اپنے حقوق کا حصول ممکن بنایا جبکہ بلوچستان میں بدقسمتی سے بی پی ایل اے کی حقیقی فعالیت محض دو سال پر مبنی ہے جس کا کریڈٹ پروگریسیو کو جاتا ہے پروگریسیو نے دو سال کی مختصر مدت میں بی پی ایل اے میں نئی روح پھونکی پروگریسو کے دو سال مخالف رجیم کے بیس سال پر بھاری ہیں پھر بھی ہم کسی پر شخصی اور ذاتی تنقید نہیں کرتے ہم چاہتے ہیں کہ لیکچررز اور پروفیسرز کے مسائل حل ہوں او ران کے وقار و سربلندی پر کوئی آنچ نہ آئے انہوں نے کہا کہ پروفیسرز برادری اب کھرے اور کھوٹے کا فرق جان چکے ہیں 24نومبر پروگریسیو کی جیت او رکامیابی کا دن ہوگا۔دریں اثناء بی پی ایل اے پروگریسیو کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ بی پی ایل اے انتخابات کے سلسلے میں پروگریسیو کی انتخابی مہم خوش اسلوبی سے جاری ہے کل2نومبر کو لورالائی، سنجاوی، ہرنائی3نومبر کوزیارت، 4نومبر کو نوشکی، کردگاپ، 5نومبر کو کانک، مستونگ،7نومبر کو منگچر، قلات، سوراب، 8نومبر کو خضدار، بیلہ،9نومبر کو حب، وندر، اورماڑہ، 10نومبر کو پسنی اور گوادر،11نومبر کو تربت اور ہوشاب،جبکہ12نومبر کوپنجگورگرلز وبوائز کالجز کے دورے کئے جائیں گے۔