بلوچستان پولیس میں خواتین کی مناسب نمائندگی کی خاطرریکروٹس کی تعداد میں اضافہ کیا جا رہاہے،آئی جی پولیس

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) آئی جی پولیس بلوچستان عبدالخالق شیخ نے کہا ہے کہ پولیس ایک ایسا پیشہ ہے جس میں فرض کی ادائیگی کے دوران اپنی جان قربان کرنی پڑتی ہے۔پولیس اہلکار عوام کی جان و مال کے تحفظ کے لیے ماضی میں بے پناہ قربانیاں دی ہیں اور آئندہ بھی ہرقسم کی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔بلوچستان پولیس میں خواتین کی مناسب نمائندگی کی خاطر ریکروٹس کی تعداد میں اضافہ کیا جا رہاہے۔جبکہ معذور افراد کے مخصوص کوٹے پر عمل درآمد کرتے ہوئے بھرتی عمل میں لائی جائے گی۔ بلوچستان خواتین اور معذور افراد کی پولیس میں باقاعدہ شمولیت دینے والا پہلا صوبہ ہے۔ جو کہ سب سے پہلے اقدامات اٹھا کر دیگر صوبوں کے لیے مثال قائم کریگا۔پولیس ایک مقدس پیشہ ہے آپ خوش قسمت ہیں کہ پولیس میں بھر تی ہوئے ہیں یہ ایسا پیشہ ہے جس میں آ پ کمزور اور نادار کی بہت مدد کر سکتے ہیں آپ اپنے فرائض منصبی ایمانداری اور خلوص نیت سے ادا کریں۔ آج کا دن یہ عہد کریں کہ عوام کی جان ومال کی حفاظت،عزت آبرو کے لیے ہرقسم کی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔اور عوام کی خدمت اور سلامتی کو اپنا شعار بنائیں گے۔شرپسندوں اور جرائم پیشہ افراد کی بیخ کنی کے لیے اپنے پیشہ وارانہ صلاحیتوں کو بروئے کار لاکر صوبے کو امن کا گہوارہ بنائیں گے۔ان خیالات کا اظہارانہوں نے منگل کے روز پولیس ٹریننگ کالج سریاب میں 96ویں پاسنگ آوٹ پریڈ کے موقع پر آفیسران اور جوانوں سے خطاب کر تے ہوئے کیا انہوں نے کہاکہ پولیس یونیفارم آپ نے زیب تن کی ہے آپ اس کے تقدس کو کبھی پامال نہ ہونے دیں اور اپنے طرز عمل سے عوام کے دلوں میں اپنا اعتماد پیدا کرنے میں کوئی کسر نہ چھوڑیں۔ قیام امن کے لئے پولیس کے جوانوں اور شہدائکو خراج تحسین پیش کر تے ہیں دہشت گردی کے خلاف سیکورٹی فورسز اور عوام ایک پیج پر ہیں پولیس فورس کا حصہ بننے والے جوان بلوچستان کے ناموس کی علامت ہیں بلوچستان میں دہشت گردی پر قابو پانے کے لئے عوام کا تعاون ضروری ہے یہ تعاون حاصل کرنے کے لئے عوام کی خدمت کو اپنا شعار بنا کر عوام کی شکایات کا ازالہ کرنا ہو گا جرائم کی بیخ کنی کرنی ہوگی۔انہوں نے کہاکہ پولیس عوام کو تحفظ فراہم کرے گی تو عوام پولیس کو دہشت گردوں کے خلاف اطلاعات فراہم کریں گے۔انہوں نیمزید کہا کہ ماضی کی نسبت اب پولیس کی ذمہ داریا ں بڑ ھ گئی ہیں جوانوں کو اپنے اند ر تحریک اور جذبہ لانے کی ضرورت ہے کہ دہشت گردوں کو قانون کے کٹہرے میں لانے کا فریضہ سر انجام دیتے رہینگے پولیس کے جوان فر ض کی ادائیگی میں شہریوں کے حقوق اورعزت نفس کا احترام ملحوظ خاطر رکھیں۔ انہوں نے کہا کہ آج یہاں تربیت کے معیار کودیکھ کرمیں کمانڈنٹ پی ٹی سی اوراس کی ٹیم کو دِلی مبارک باد پیش کر تا ہوں اور خاص طور پر بھرتی ہونے والے جوان اور ان کی ذمہ داری بھی اہم ہے آپ محکمہ پولیس کا مستقبل ہیں آپ کی شکل میں محکمہ پولیس کا مستقبل روشن اور مزید بہتر دیکھ رہا ہوں۔ آج کے حالات میں عوام کا اعتماد حاصل کرنا ضروری ہیں اور یہ آپ عوام کی خدمت کر کے عوام کو تحفظ فراہم کر کے ہی حاصل کر سکتے ہیں اورآپ کا بلند اخلاق اور مثبت رویہ ہی محکمہ کی نیک نامی کا باعث ہوگاکہ آپ معاشرے میں جا کر عوام کی خدمت اور امن و امان میں خلل پیدا کرنے والے عناصر کیلئے سیسہ پلائی ہوئی دیوار ثابت ہوتے ہیں محکمہ پولیس کے کردار اورکارکردگی کی اہمیت ماضی کی نسبت اور زیادہ بڑھ گئی ہے اور اسی طرح محکمہ کو درپیش اندرونی و بیرونی چیلنجز کی نوعیت بھی مختلف ہے۔مجھے احساس ہے کہ عوام کی تحفظ کے لئے دی گئی ذمہ داریوں کی وجہ سے کٹھن حالات میں بھی کام کرنے پڑتے ہیں۔جس میں ہمارے افسران اور جوانوں کی زندگی کو بھی خطرہ لاحق ہوتا ہے۔ہمیں اپنی شخصیت،جذبات،احساسات،رویوں اور خامیوں کے بارے میں زیادہ سے زیادہ آگاہ رہنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ بلو چستان پو لیس کے بہادر آفیسران اور جو انوں کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں جوکہ دہشتگردی کے خلاف ہر اول دستہ کا کردار ادا کر تے ہیں۔میں عہد کرتا ہوں کہ میں آپ کے ساتھ مل کر دہشت گردی کے خلاف ایک پیج پر ہیں اور اس جنگ میں آپ مجھے اپنے آپ سے پہلے پائیں گے۔ آپ بلوچستان پولیس کے ناموس کی علامت ہیں۔دشمن قوتوں کے مزموم ارادوں کو شکست فاش دینی ہے۔یاد رہے کہ فرائض کی ادائیگی کے دوران انسانی حقوق کا احترام اور شہریوں کی عزت نفس کا خیال رکھا جائے اور عوام پر جبر کے بجائے ان کے محافظ اور معاون بننے کا شعار اپنائیں۔پولیس فورس میں شامل ہونے والے اپنی وردی کے تقدس کو پاما ل نہ ہونے دے محکمہ پولیس کا کردار اور کار کردگی معاشر ے میں بڑی اہمیت کا حامل ہیں انہوں نے کہا کہ میر ی خواہش ہے کہ 2سالوں کے اند ر یہ کالج دوسرے صوبوں کے ٹریننگ کالج کے برا بر آجائے گا پاسنگ آ?ٹ پریڈ کے موقع پر کمانڈنٹ پولیس ٹریننگ کالج کوئٹہ ڈاکٹر فرحان زاہد نے سپاسنامہ پیش کر تے ہوئے کہا کہ مَیں آئی جی پولیس بلوچستان عبدالخالق شیخ کا تہہ دل سے مشکور ہوں کہ انہوں نے اپنی اہم مصروفیات کے باوجود پولیس ٹریننگ کالج کی 96ویں پاسنگ آ?ٹ پریڈمیں بحیثیت مہمان خصوصی شرکت فرما کر ہماری حوصلہ افزائی فرمائی۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت کالج سے978آفیسرا ن پاس آ?ٹ ہو رہے ہیں جن میں 406 پروبیشنرASI، 572ریکروٹس اور 36لیڈیز شامل ہیں جن میں 13لیڈی PASIاور 23لیڈی ریکروٹ شامل ہیں انہوں نے کہا کہ اِدارے کے قیام سے لیکر اب تک تقریباً54,524سے زائدآفیسران تربیت حاصل کر چکے ہیں کالج ہذا کو یہ اعزاز بھی حاصل ہے کہ اس کے سینئر تجربہ کار انسٹرکٹرز نے پولیس اہلکاروں کے ساتھ ساتھ دیگر محکموں کے اہلکاروں کو بھی تربیت سے ہمکنار کیا ہے۔جس میں پاکستان ریلوے- FIA – ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن بلوچستان لیویزفورس – QDA – میونسپل کارپوریشن کے اہلکار شامل ہیں۔ان اہلکاروں کونصابی کورس کے ساتھ ساتھ جسمانی تربیت بھی دی گئی ہے۔1963ئسے قبل صوبہ بلوچستان میں پولیس کا کوئی تربیتی ادارہ موجودنہ تھا۔اُسی سال قلات میں ایک ریکروٹ ٹریننگ سینٹر قائم کیا گیا۔جبکہ سال1978میں اس کوپولیس ٹریننگ سکول کا درجہ دے کر موجودہ مقام پر منتقل کیا گیا۔بعد میں اس کو سال 2003ئمیں، پولیس ٹریننگ کالج کا درجہ دیا گیا۔ادارہ ملک کے دیگر پولیس کالجز کی سطح پر تربیت دینے کی اہلیت رکھتا ہے۔جو صوبہ بلوچستان کیلئے سود مند ثابت ہو رہا ہے۔ کالج ہذا میں ایڈوانس، انسپکٹر لیگل، اپرسکول کورس، انٹرمیڈیٹ، لوئرکورس، پروبیشنرASIاور ریکروٹ کورس کے علاوہ انوسٹی گیشن، ہیڈ محررکورس، ڈرل اور ڈرائیورز کے کورسز بھی کرائے جاتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ میں یہاں پر شہداءPTCکا ذکر کرنا ضروری سمجھتا ہوں کہ 24اکتوبر2016 ءPTCمیں ہونے والا دہشت گردی کا المناک واقعہ ہم نہیں بھولے اور نہ ہی بھولیں گے۔ فورس کمانڈ ر نے کہا کہ کمانڈنٹ پی ٹی سی نے اپنے سپاس نامے میں ادارے کے جن مسائل اور ضروریات کا ذکر کیا ہے ان تما م مطالبات جس میں خاص طور پرحالیہ بارشوں سے نقصان پہنچنے والی دیواریں جو گر گئی ہیں سیکورٹی صورتحال کو مد نظر رکھتے ہوئے جلد دیوار کا کام مکمل کر ایا جائے گا۔اس کے علاوہ ٹیوب ویل کا کنکشن،ایک عدد ایمبولینس اور نئی فائرنگ رینج کی تعمیر شروع ہو جائے گی انہوں نے کہا کہ میں تربیت کے دوران نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ لینے والوں کو مبارک باد پیش کر تا ہوں۔اورامید کرتا ہوں کہ آپ اپنی پیشہ وارانہ زندگی میں مزید ترقی کیلئے شب وروز محنت کریں گے۔ مجھے اُمید ہے کہ تربیت پولیس نظام کے حصول کیلئے بڑی کارگر ثابت ہو گی اور آنے والے وقتوں میں آپ ایک نئے جوش و جذبے کے ساتھ اپنے ادارے کیلئے ایک قیمتی اثاثہ ثابت ہوں گے۔میری دعائیں اورنیک تمنائیں آپ کے ساتھ ہیں۔پاسنگ آ?ٹ پریڈ کے آخر میں آئی جی پولیس بلوچستان عبدالخالق شیخ نے مختلف شعبوں میں نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والی خواتین اور جوانوں کو شیلڈ ز، تعریفی اسناد اور نقد انعامات سے نوازا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے