وزیر اعظم کا ایک ادارے کے سربراہ کی پریس کانفرنس کا کریڈٹ لینا ناقابل فہم ہے،حافظ حسین احمد
کوئٹہ (ڈیلی گرین گوادر) جمعیت علماء اسلام پاکستان کے سینئر رہنما سابق پارلیمنٹرین حافظ حسین احمد نے کہا ہے کہ ڈی جی آئی ایس آئی جنرل ندیم انجم کے پریس کانفرنس کے حوالے سے وزیر اعظم میاں شہباز شریف کا یہ انکشاف کہ انہوں نے پریس کانفرنس میری اجازت سے کی ہے اس دعوے سے نہ صرف کئی سوالات ابھرے بلکہ یہ سول بالادستی کا بھی انوکھا واقعہ ہے۔ وہ اتوار کے دن اپنی رہائشگاہ جامعہ مطلع العلوم میں میڈیا سے گفتگو کررہے تھے۔ ا نہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کے اس دعوے سے جنرل ندیم انجم کی اس موقف کو دھچکا لگا ہے جس میں انہوں نے افواج پاکستان کو سیاسی معاملات سے دور رکھنے کا تاریخی اور بہترین فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کا مطلب یہ ہے کہ یہ پریس کانفرنس وزیر اعظم شہباز شریف کی فرمائش پر کی گئی تھی اگر یہی صورتحال ہے تو اس کا مطلب یہ ہے کہ میاں شہباز شریف اور اس کے اتحادی پاک افواج کے اس تاریخی اور آئینی قابل فخر فیصلہ کہ وہ سیاست میں حصہ نہیں لیں گے کو سبوتاژ کرنے کے مرتکب ہوئے ہیں کیوں کہ ڈی جی آئی ایس پی آر وزیر اعظم یا کسی اور حکومتی وزیر سے اجازت نہیں لیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈی جی آئی ایس آئی نے اپنی پریس کانفرنس میں وزیر اعظم شہباز شریف سے اجازت لینے کا بھی ذکر نہیں کیا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اگر واقعی شہباز شریف کا یہ بیان درست ہے تو یہ اچھی تبدیلی ہے لیکن پاک افواج کے سیاست میں حصہ نہ لینے کے بیانیہ کے خلاف ہے۔