صوبے میں ٹی بی کے مرض میں مبتلا مریضوں کی ایچ آئی وی سکریننگ ضروری ہیں، ڈاکٹرآصف انورشاہوانی
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر)صوبائی منیجر ٹی بی کنٹرول پروگرام ڈاکٹرآصف انورشاہوانی نے کہا ہے کہ بلوچستان میں گزشتہ سال 11656سے زائد مریضوں میں ٹی بی کی تشخیص کرکے انہیں مفت علاج معالجے کی سہولت اورادویات فراہم کی گئیں عوام میں شعور و آگاہی پیدا کرکے ٹی بی کے مرض کو پھیلنے سے روکا جاسکتا ہے،صوبے میں ٹی بی کے مرض میں مبتلا مریضوں کی ایچ آئی وی سکریننگ ضروری ہیں طبی عملے کی کارکردگی میں بہتری لانے کیلئے بلوچستان کے ٹریننگ کاعمل شروع کردیا گیا ہے۔ یہ بات انہوں نے صوبائی ٹی بی کنٹرول پروگرام بلوچستان کے تحت ٹی بی اور ایچ آئی وی کی 2روزہ بنیادی ٹریننگ کے شرکاء اور بلوچستان کے تمام ڈسٹرکٹ لیب سپروائزرز کے سہ ماہی جائزہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ ٹریننگ میں ڈاکٹرز، اسکرینرز، کونسلرز، ڈی او ٹیز اور لیب ٹیکنیشنز نے شرکت کی۔طبی عملے کو پراجیکٹ مینجر ڈاکٹر عرفان احمد رئیسانی نے تربیت فراہم کی۔ٹی بی کنٹرول پروگرام بلوچستان کے منیجر ڈاکٹرآصف شاہوانی نے کہا کہ ٹی بی کنٹرول پروگرام بلوچستان صوبے بھر میں ٹی بی کے مریضوں کی تشخیص اور انہیں مفت علاج معالجے کی سہولیات کی فراہمی کیلئے ہرممکن اقدامات اٹھارہا ہے۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال بلوچستان ٹی بی کنٹرول پروگرام نے 11656کے قریب مریضوں میں ٹی بی کی تشخیص کرکے انہیں معالج معالجے کی مفت سہولیات فراہم کیں۔انہوں نے کہا کہ رواں سال 2022ء میں وزیراعلیٰ بلوچستان میرعبدالقدوس بزنجو، صوبائی وزیر صحت سید احسان شاہ،سیکرٹری صحت صالح محمدناصر،ڈائریکٹر جنرل صحت بلوچستان ڈاکٹر نورقاضی کی ہدایت کی روشنی میں ایک نئے عزم کے ساتھ ٹی بی کے خاتمے کیلئے کام کر رہے ہیں اور ہماری کوشش ہے کہ بلوچستان کو ٹی بی کی بیماری سے پاک کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ ٹی بی کے مریضوں میں مرض کی تشخیص اورانہیں بہتر طبی سہولیات کی فراہمی کیلئے طبی عملے کی ٹریننگ کا آغازکیا ہے جس سے انکی استعداد کار میں اضافہ ہوگاڈاکٹرآصف شاہوانی نے کہا کہ ڈی ایل ایس کے تپ دق (ٹی بی) کی تشخیص میں لیب سپروائزرز کا کردار نہایت اہمیت کا حامل ہے ٹی بی مریضوں کی تشخیص کی شرح کو بہتر بنانے کے لیے تشخیصی آلات کے صیح استعمال ضروری ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ ضروری ہے کہ ہم مناسب حکمت عملی تیار کریں جو صحت کے ماہرین کو ٹی بی کے مریضوں کو درست تشخیص کرنے میں مدد دے۔