بلوچستان کے تعلیمی اداروں کے مسائل کو جلد از جلد حل کیا جائے،ملک احتشام الحق

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) پشتون اسٹو ڈنٹس فیڈ ریشن کے مرکزی صدر ملک احتشام الحق نے کہا ہے کہ بلو چستان کا تعلیمی نظام نہایت ہی مخدوش ہے،بلو چستان کے مختلف ڈویژنز میں آج بھی یو نیورسٹیز کے نہ ہو نے سے ظاہر ہوتا ہے کہ بلو چستان کے تعلیمی پسماندگیوں کے خاتمے کے لئے حکومت بلو چستان نے تعلیمی نظام پر کوئی خاص توجہ نہیں دی، جامعہ بلو چستان، بیو ٹمز سمیت دیگر جامعات مالی بحران کا شکار ہے جس کو مالی بحران سے نکالنے کے لئے فیسوں میں اضا فہ کر دیا گیا ہے جسے پشتون اسٹو ڈنٹس فیڈ ریشن مسترد کر تی ہے، حکومت بلو چستان سے مطالبہ ہے کہ بلوچستان کے تعلیمی اداروں کے مسائل کو جلد از جلد حل کیا جائے بصورت دیگر مر کزی کابینہ کا اجلاس طلب کر کے آئندہ کا لائحہ عمل طے کریں گے۔ یہ بات انہوں نے صوبائی صدر طاہر شاہ کاکڑ، مرکزی جنرل سیکر ٹری مزمل خان سمیت دیگر کے ہمراہ کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کر تے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہاکہ بلو چستان کا تعلیمی نظام نہایت ہی مخدوش ہے بلو چستان کا شمار ایک خطے کے طور پر کیا جا تا ہے جہاں خواند گی کی شرح ہی کم ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلو چستان میں نئے تعلیمی اداروں کا قیام نہ ہو نے کے برابر ہہے لیکن جو تعلیمی ادارے موجود ہیں انکی بہتری پر کسی نے توجہ نہیں دی اور نہ ہی کوئی طلباء کے مسائل سننے اور حل کر نے کو تیار ہے۔ انہوں نے کہاکہ بلو چستان کی جامعات میں ایچ ای سی کے پالیسی کے تحت 10فیصد فیسوں میں اضا فہ کیا جا سکتا ہے لیکن یہاں کے تعلیمی اداروں میں 30فیصد تک اضاضہ کیا گیا ہے جو طلباء پر تعلیم کے دروازے بند کر نے کے مترادف ہے۔ انہوں نے کہاکہ جامعات کی بھاری فیسیں طالبعلموں کے تعلیمی کیر یئر میں رکاوٹ کا باعث بن رہی ہیں حکومت بلو چستان اور تعلیمی اداروں کے سر براہان سیلاب سے متاثرہ کے طلباء و طالبات کے لئے ریلیف پیکچ کا اعلان کریں۔ انہوں نے کہاکہ بلو چستان کے تعلیمی اداروں میں طلباء یونین کی بحالی ہی سے تعلیمی اداروں میں مکالمے، دلائل اور لیڈر شپ جیسی صلا حتیں پید ا کی جا سکتی ہیں اگر اس ملک کے تعلیمی اداروں میں پر امن ماحول قائم کر نا ہے تو طلباء یونین کو بحال کر نا ہو گا۔ انہوں نے کہاکہ پشتون اسٹو ڈنٹس فیڈ ریشن کے مرکزی کا بینہ کا اجلاس 5نو مبر کو باچا خان مرکز پشاور میں طلب کیا ہے اجلاس میں تنظیمی امور کے ساتھ ساتھ ہم بلو چستان کے تعلیمی اداروں کی سیکیور ٹائزیشن اور پرائیو ٹائزیشن پر بھی بات کریں گے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے