ارشد شریف کو قتل کیا گیا، سازش پاکستان میں تیار کی گئی،فیصل واوڈا

اسلام آباد(ڈیلی گرین گوادر)رہنما تحریک انصاف فیصل واوڈا کا کہنا ہے کہ ارشد شریف کی شہادت حادثہ نہیں۔ ارشد شریف کے قتل کی سازش پاکستان میں ہوئی۔اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ ارشد شریف کا کوئی لیپ ٹاپ یا موبائل نہیں ملے گا، ارشد شریف قتل کے شواہد مٹادیے گئے ہیں۔

سابق ایم این اے کا کہنا تھا کہ میرے حساب سے ارشد شریف کو گاڑی کے اندر یا کلوز رینج سے مارا گیا۔ خرم اور وقار نامی شخص کے نام آرہے ہیں۔فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ ارشد شریف ایماندار، بہادر اور نڈر انسان تھا، ارشد شریف نہ ملک چھوڑ رہا تھا نہ چھوڑنے کیلئے تیار تھا۔ ارشد شریف کو یہاں سے نکال دیا گیا، وہ دبئی پہنچا۔

انہوں نے کہا کہ ارشد شریف کو دبئی سے ڈی پورٹ کرنے کیلئے دباؤ کا الزام بے بنیاد ہے۔ ان کا ویزا ختم ہوا، بتایا گیا کہ وہ لندن چلے گئے ہیں مگر ایسا نہیں تھا، عمران خان کو بتاچکا ہوں اس سازش کے تانے بانے کچھ اور ہیں۔فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ مجھے اس لانگ مارچ میں خون ہی خون اور جنازے نظر آرہے ہیں، کوشش ہے ملک میں لاشوں کا کھیل بند ہو۔ مزید کہا کہ آنے والے دنوں میں سارے پردے چاک کردوں گا۔ عوام کسی اور کے لیے بلاوجہ اپنی جان نہ دیں۔

پریس کانفرنس کے دوران فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ میں بتارہا ہوں جانی پہچانی اور انجانی بہت سی لاشیں گرنے والی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس کہانی کے مقاصد ابھی پوری طرح حاصل نہیں ہوئے، لانگ مارچ کے بیانیے کی آڑ میں اصل سازش رچائی گئی ہے۔رہنما تحریک انصاف کا مزید کہنا تھا کہ ارشد شریف کیلئے کینیا کا انتخاب کیوں ہوا، کس نے چھپایا، کس سے رابطہ کرتا رہا۔ ان سب کے پس پردہ وہ لوگ ہیں جو پارٹی کو نقصان پہنچانا چاہتے ہیں۔رہنما تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ ارشد شریف ملک چھوڑنے کیلئے تیار نہیں تھا، اس کو ملک سے جانے کیلئے ڈرایا، مجبور کیا گیا۔

فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ آخری دنوں تک میں ارشد شریف سے مسلسل رابطے میں تھا، ارشد شریف اسٹیبلشمنٹ سے بھی رابطے میں تھا، واپس آنے کیلئے تیار تھا مگر جب ارشد شریف واپسی کیلیے تیار ہوا تو ڈر بٹھایا گیا کہ اس کو مروادیتے ہیں۔سابق رکن اسمبلی کا کہنا تھا کہ ارشد شریف کو پاکستان میں کوئی خطرہ نہیں تھا، یہ سازش پاکستان کے ساتھ ہورہی ہے، جو طاقتور شخصیات اس سازش کا حصہ ہیں مجھ سے دور نہیں۔ اس کے کھلاڑی پاکستان میں ہی ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے