میر عمران گچکی بلوچستان کے مردہ میدانوں کو زندہ کرنے والا اور کھیلوں سے پیار کرنے والی ہیرو ہے
تحریر:نثاراحمد اسپورٹس جرنلسٹ
ایک قول ہے جن قوموں کے کھیل کے میدان آباد ہوں ان کے ہسپتال ویران ہوتے ہیں‘‘مطلب یہ کہ جن لوگوں کے کھیل کے میدان ویران ہوجائیں ان کے ہسپتال آباد ہوجاتے ہیں اور صحت مند معاشرے کیلئے کھیل ضروری ہے کیونکہ کھیلوں کی بدولت معاشرے میں مثبت رحجانات فروغ پاتے ہیں کھیل صحت مند زندگی کےحصول کیلئے نہایت ضروری ہے جو ہماری جسمانی نشوونما میں اہم کردار ادا کرے صرف تفریح کا ذریعہ نہیں بلکہ جسم کو چاق و چوبند اور صحت مند بنانے کا بھی ذریعہ ہے۔کھیلنے سے دماغ تر و تازہ ہوتا ہے کھیل روح کی غذا بھی ہے کھیل سائنسی طرز سے بھی اہم کردار ادا کرتا ہے۔کھیل سے انسان کا کردار مضبوط ہوتا ہے اور صحیح کام کرنے میں مدد دیتا ہے اور انسان کی طبیعت بھی ہشاش بشاش رہتی ہے۔بلوچستان میں کھیلوں کے اسی فلسفہ کو زندہ رکھنے کیلئے میر عمران گچکی نے فعال کردار ادا کیا حقیقی معنوں کھیلوں کے حوالے سے ایک انقلاب تھا آج بلوچستان کے کونے کونے میں کھیلوں کے جو رونق نظر آتی ہے اسکا کریڈٹ میر عمران گچکی کے کھاتے میں جاتا ہے جھنون نے مردہ میدانوں کو کھیل کے ذریعے آباد کیا آج ایسی ہیرو کے متعلق بتا رہا ہوں وہ ہیرو میر عمران گچکی ہیں موصوف نے کم وقت میں بلوچستان میں کھیلوں کے فروغ کیلئے جو محنت اور لگن سے کام کیا اس کا نظیر ملنا بہت مشکل ہے بلوچستان کا کوئی ذی شعور انسان اس عظیم شخصیت کے کاوشوں سے انکاری نہیں ہے کھیل سے محبت کرنے والے اس ہیرو نے خالصتا کھیل کے بہتری جذبے کے ساتھ سیکریٹری کھیل کا عہدہ قبول کیا اور جو خدمات کھیل کے حوالے سے بلوچستان میں رول ادا کیا ایک تاریخ ہے
بقول شاعرؔ:
’’تیری بڑی یاد آئی کچھ تیرے آنے سے پہلے کچھ تیرے جانے کے بعد‘‘
*میر عمران گچکی اپنے اخلاقیات اور اسپورٹس دوستی کی بدولت بلوچستان میں ایک مقام رکھتے ہیں اور سحر انگیز شخصیت کے مالک بھی ہیں بلوچستان میں کھیلوں کے حوالے سے انتہائی درد رکھتے ہیں بلوچستان میں اپنے تین سالہ عہدے کے دوران بلوچستان میں تمام کھیلوں کو یکساں طور پر میرٹ کی بنیاد اور ترجیح دینے کے ساتھ پر ایک جدت دیا بلوچستان کے ویران گراؤنڈ کو زندہ رکھنے والے اس عظیم شخصیت نے محکمہ کھیل کو ایک نام اور مقام دیا ایسی شخصیت بہت ہی کم پیدا ہوتے ہیں یقین مانے آج بلوچستان میں کھیل کا جو اصل حسن ہے ایسی شخصیت کے کاوشوں سے ممکن ہوا ہے اصل حسن گراؤنڈ ہوتے ہیں مگر گراونڈز اصل حسن شائقین ہوتے ہیں اور جب بلوچستان کا ہر گراؤنڈز شائقین سے بھرا ہوتا ہے تو ایسے لگتا ہے یہ بلوچستان کا کھیل کا میدان نہیں بلکہ یہ پاکستان کے بڑے شہروں کے گراؤنڈز میں سے ہیں اور کافی زیادہ خوبصورت دکھائی دیتا ہے اور یہ تمام کریڈٹ کا حقدار میر عمران گچکی کی سر جاتا ہے جس نے مشکل حالات میں بلوچستان میں کھیلوں کو زندہ رکھنے کیلئے تمام وسائل کو بروئے کار لاکر بلوچستان کے ہر ضلع کے میدانوں کو کھیل سے آباد کیا کھیل سے جڑے لوگ آج بھی میر عمران گچکی سے محبت رکھتے ہیں اور اگر یوں کہیں تو غلط نہیں ہو گا کہ کھیل ہے جو پورے بلوچستان کو یکجان اور یکجہت کردیتا ہے بلوچستان میں کھیل کے شعبے میں آج جو خوبصورت اقدامات نظر آرہے ہیں وہ سابق سیکریٹری کھیل میر عمران گچکی کی مرہون منت ہے جسکی بدولت بلوچستان کے مرجھائے ہوئے نوجوان اسپورٹس مین کے چہرے خوشیوں سے کِھل رہے ہیں اور کھیلوں کے میدان آباد نظر آتے دیکھائی دے رہے ہیں