پنجاب میں ایک سو چھی سمجھی سازش کے تحت بلو چستان کے طلباء کو ہراساں کیا جا رہا ہے،راحب خان بلیدی
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) بلو چستان ہائی کورٹ بار ایسو سی ایشن کے رہنماؤں اور جو ڈیشل کمیشن آف پاکستان کے ممبران نے کہا ہے کہ پنجاب میں ایک سوشی سمجھی سازش کے تحت بلو چستان کے طلباء کو ہر ساں کیا جا رہا ہے تاکہ وہ آزادی سے تعلیم حاصل نہیں کرسکیں،ہر شہری کو ثقاقت اختیار کر نے کا حق حاصل ہے پنجاب میں ایک تنظیم بلو چستان کے طلباء کو 25اکتوبر کو پشتون کلچر ڈے منانے سے روک کر ان سے آئینی حق چھین رہی ہے۔ یہ بات بلو چستان ہائی کورٹ بار ایسو سی ایشن اور ممبر جو دیشل کمیشن آف پاکستان کے عبد المجید کاکڑ، راحب خان بلیدی، علی محمد کاکڑ نے جمعہ کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کر تے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہاکہ بلو چستان کے سینکڑوں طلبا ء پنچاب میں سکالر شپ پر زیر تعلیم ہیں مگر بد قسمتی سے پچھلے ایک یا دو ادوار میں بلوچستان کے طلباء کے سکالر شپ کو کم کر نے کے ساتھ ساتھ پنجاب حکومت نے انکے مضامین کو بھی سکالر شپ سے نکال دیا ہے جوکہ اس پسماندہ صوبے کے طلباء کے ساتھ نا انصافی اور زیا دتی ہے جس پر طلباء سراپا احتجاج ہیں لیکن حکومت نوٹس نہیں لے رہی۔ انہوں نے کہاکہ پنجاب میں ایک تنظیم منظم طریقے سے بلو چستان کے طلباء کو ہراساں کر رہی ہے جس پر پنجاب،وفاقی حکومت اورپنجاب پولیس کی خاموش سمجھ سے بالاتر ہے۔ انہوں نے کہاکہ 25اکتوبر کو پنجاب میں بلو چستان کے طلباء پشتون کلچر ڈے منانے جا رہے ہیں جوکہ انکا آئینی حق ہے۔ انہوں نے کہاکہ آئینی پاکستان کے آرٹیکل 28میں ثقافت کو تحفظ حاصل ہے جس کے مطابق ہر شہری ثقافت اختیار کر نے کا حق رکھتا ہے لیکن ایک منظم تنظیم بلو چستان کے طلباء کو پشتون کلچر ڈے منانے نہیں رہے رہی۔ انہوں نے کہاکہ ہم چیف جسٹس سپریم کورٹ آف پاکستان سے مطالبہ کر تے ہیں کہ وہ اسکا سومو ٹو نوٹس لیتے ہوئے پنجاب حکومت اور پنجاب پو لیس کو ہدایا ت جا ری کریں کہ وہ بلو چستان کے طلباء کو انکا حق دلوا سکیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ پنجاب میں ایک سوشی سمجھی سازش کے تحت بلو چستان کے طلباء کو ظلم کیا جا رہا ہے تاکہ وہ آزادی سے تعلیم حاصل نہیں کرسکیں۔