آئین کے مطابق الیکشن میں ڈالے گئے ووٹوں کا پانچ فیصد ووٹ خواتین کے ہونے ضروری ہے، محمد نعیم
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر)ریجنل الیکشن کمشنر محمد نعیم اور ایڈمنسٹریٹر میٹرو پولیٹن کارپوریشن عبدالجبار بلوچ نے کہا ہے کہ بلوچستان میں 43 فیصد خواتین ووٹرز رجسٹرڈ ہیں آئین کے مطابق الیکشن میں ڈالے گئے ووٹوں کا پانچ فیصد ووٹ خواتین کے ہونے ضروری ہے۔ اگر کہی پر ووٹ کم کاسٹ ہو جائے تو اس حلقہ کا الیکشن کالعدم قرار دیا جاتا ہے کوئٹہ کے علاقائی مسائل زیادہ تر خواتین سے متعلق ہوتے ہیں۔ اگر علاقے میں پانی کا مسئلہ ہے تو سب زیادہ پریشان گھر کی خاتون ہوتی ہے اگر علاقے میں سیوریج کا نظام ٹھیک نہ ہو تو خاتون خانہ سب سے زیادہ پریشان ہوتی ہیں۔ گزشتہ روز عورت فاؤنڈیشن اور ساوتھ ایشیاء پارٹنر شپ پاکستان کے اشتراک سے چلنے والے جزبہ (جمہوریت اور بااختیار عورت) پروجیکٹ کے زیر اہتمام حکومتی اداروں میں موجود صنفی بجٹ اور سالانہ ترقیاتی منصوبوں میں خوتین کیلئے مختص اسکیمات کے مناسبت سے ایک نشست کا اہتمام کیا گیا۔ نشست میں بلدیاتی نمائندوں، سیاسی اور سماجی ورکرز، وومن ووٹرز نیٹ ورک، جذبہ ڈسٹرکٹ فورم کے ممبران اور اخباری نمائندوں نے شرکت کی۔ نشست میں محمد نعیم ریجنل الیکشن کمشنر نے بات کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن پابند ہے کہ وہ تمام صوبائی، قومی، سینٹ اور صدارتی الیکشن کرواتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن میں خواتین کو بحث ملازم ہر صوبائی دفتر میں نمائندگی دے گئی ہے انہوں کہا کہ بلوچستان میں 43 فیصد خواتین ووٹرز رجسٹرڈ ہیں انہوں نے کہا کہ آئین کے مطابق الیکشن میں ڈالے گئے ووٹوں کا پانچ فیصد ووٹ خواتین کے ہونے ضروری ہے۔ اگر کہی پر ووٹ کم کاسٹ ہو جائے تو اس حلقہ کا الیکشن کالعدم قرار دیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جہاں پر خواتین ووٹ کم رجسٹرڈ ہوں وہاں پر الیکشن کمیشن نادرا کے ساتھ مل کر خواتین کے شناختی کارڈ بنانے میں مدد کرتی ہیں تاکہ خواتین کے شناختی کارڈ کے ساتھ ساتھ ووٹ بھی رجسٹر ہوسکیں۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے میٹروپولیٹین کارپوریشن کے ایڈمنسٹریٹر عبدالجبار بلوچ نے کہا کہ کوئٹہ کے علاقائی مسائل زیادہ تر خواتین سے متعلق ہوتے ہیں۔ اگر علاقے میں پانی کا مسئلہ ہے تو سب زیادہ پریشان گھر کی خاتون ہوتی ہے اگر علاقے میں سیوریج کا نظام ٹھیک نہ ہو تو خاتون خانہ سب سے زیادہ پریشان ہوتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 2007 سے کوئٹہ میٹروپولیٹین میں کوئی بھرتی نہیں کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس اب علاقائی مسائل کے حل کے لئے زیادہ تر خواتین آتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نظام کو بہتر کرنے کی کوشش میں لگے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے برتھ اور ڈیتھ سرٹیفکیٹ کی شکایات کو حل کروانے کے لئے ایک جینڈر ڈیسک قائم کیا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ اب ہم شکایات کو بہتر کروانے کے لئے آن لائن سسٹم متعارف کروا رہے ہیں جس میں شکایت درج کرنے والا اپنے گھر میں بیٹھ کر اپنے موبائل سے شکایت درج کرواسکتا ہے جس پر محکمہ 24 گھنٹوں میں کاروائی عمل لائی جائے گی۔ اس موقع پر عورت فائڈیشن کے صوبائی ڈائریکٹر نے عورت فاونڈیشن کے پروگرام اور مقاصد کے بارے میں آگاہ کیا۔ تقریب سے عورت فاؤنڈیشن کی پروجیکٹ آفیسر یاسیمن مغل نے جذبہ پروگرام کے بارے شرکاہ کو آگاہ کیا۔ تقریب سے اختتام پر خواتین نے دونوں محکموں سے سوالات پوچھے۔ اس پروگرام کا مقصد خواتین کا سرکاری محکموں کے ساتھ رابطہ کاری کے ذریعے سپورٹ اور خواتین کو معاشی طور پر مضبوط کرنا یے تاکہ خواتین کی قائدانہ صلاحیتوں کو پروان چڑھایا جاسکے جس کیلئے انہیں ضلعی کمیٹیوں کے ساتھ ساتھ سیاسی جماعتوں میں قائدانہ عہدوں پر لایا جا سکیں خواتین کے حامی قوانین قواعد و ضوابط اور پالیسیوں کے حوالے سے قانون سازی کے مطالبات اور ان کے نفاذ کے لیے ایک سپورٹ دی جا سکے۔