پاکستانی قوم امریکی صدر کے اس غیر ذمہ دارانہ بیان کو یکسر مسترد کرتی ہے،سینیٹر ثمینہ ممتاز زہری
کوئٹہ (ڈیلی گرین گوادر) مرکزی نائب صدر بلوچستان عوامی پارٹی سینیٹر ثمینہ ممتاز زہری نے امریکی صدر جو بائیڈن کے پاکستان سے متعلق حقائق کے برعکس اور گمراہ کن بیان جس میں کہا گیا ہے کہ ”پاکستان ایک خطرناک ترین ملک ہے اور اس کا ایٹمی پروگرام بے قاعدہ اور غیر محفوظ ہے“ کو یکسر مسترد کرتے ہوئے شدید غم و غصہ کا اظہار کیا ہے۔انہوں نے امریکی صدر کے غیر ذمہ دارانہ بیان کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی قوم امریکی صدر کے اس غیر ذمہ دارانہ بیان کو یکسر مسترد کرتی ہے اور ساری دنیا کو یہ باور کرا دینا چاہتے ہیں کہ پاکستان یقینی طور پر ایک ذمہ دار ایٹمی طاقت ہے جس میں کسی کو بھی کوئی شک و شبہ نہیں ہونا چاہئے۔ پاکستان دو ارب مسلمانوں کی واحد اسلامی ایٹمی طاقت ہے اور ہمیشہ سے دنیا میں امن کا خواہش مند رہا ہے۔ایٹمی طاقت حاصل کرنے سے پہلے اور اس کے بعد بھی پاکستان نے ہمیشہ ذمہ دارانہ رویہ اختیار کیا ہے۔ سینیٹر ثمینہ ممتاز زہری نے کہا کہ یہ بات قابل فخر ہے کہ پاکستان کے پاس کسی اتحاد کے بغیر جوہری طاقت ہے۔پاکستان نے ایٹمی تجربات صرف اور صرف خطے میں بھارتی جارحیت اور غیر ذمہ دارانہ رویہ کو لگام دینے اور اس کے ایٹمی دھماکے کرنے کے جواب میں اور طاقت کا توازن برقرار رکھنے کے لئے کئے تھے اور اس ایٹمی طاقت سے دنیا کو کسی بھی قسم کا کوئی خطرہ نہیں۔ پاکستان کا ایٹمی پروگرام انتہائی محفوظ تکنیکی اور فول پروف کمانڈ اینڈ کنٹرول سسٹم کے زیر انتظام ہے۔انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ امریکہ ہمیشہ سے پاکستان کے ایٹمی پروگرام پر تنقید کرتا رہا ہے لیکن اصل میں دنیا کے امن کو خطرہ سرفہرست جوہری اسلحہ سے لیس سرکردہ ممالک کے درمیان اسلحہ کی دوڑمیں فوقیت حاصل کرنے اور علاقائی توازن میں برتری کی خواہش سے ہے۔ سینیٹر ثمینہ ممتاز زہری نے کہا کہ جوہری ہتھیاروں کی صلاحیت سے متعلق پاکستان نے ہمیشہ نہایت ذمہ دارانہ کردار کا مظاہرہ کیا ہے۔ پاکستان نے عدم پھیلاؤ، سلامتی وتحفظ پر عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی (آئی اے ای اے) سمیت عالمی معیارات کے اپنے عہد کو برقرار رکھا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ پاکستانی قوم کو امریکی صدر کا بیان کسی بھی طرح قابل قبول نہیں اور اس بیان کوفوری طور پر واپس لے کر معذرت کرنی چاہئے۔پاکستان اور امریکہ کے درمیان دوستی اور باہمی تعاون کی ایک طویل تاریخ ہے اور اس وقت جب دنیامختلف مسائل اور مشکلات سے دوچار ہے تو ایسے میں پاکستان اور امریکہ کے درمیان تعلقات کی حقیقت کو پہنچاننے کے لئے خالص اور پائیدار کوششیں نہایت ناگزیر ہیں نہ کہ اس طرح کے غیر ذمہ دارانہ اور غیر حقیقی بیانات دیئے جائیں۔ اس طرح کے غیر ذمہ دارانہ بیانات کسی بھی صورت پاکستان اور امریکہ تعلقات کو مضبوط نہیں بناسکتے۔انہوں نے کہا کہ کسی کو بھی پاکستان کی سالمیت کے رکھوالوں پاک افواج کی صلاحیتوں، وطن سے محبت کرنے والی قوم اور اس کے ذمہ دارانہ کردار پر شک نہیں ہونا چاہئے اور کسی کو بھی اس طرح کے بیانات سے گریز کرنا چاہئے۔ سینیٹر ثمینہ ممتاز زہری نے کہا کہ پوری پاکستانی قوم اس معاملے پر ایک پیج پر ہے امریکی صدر کے بیان پر شدید الفاظ میں احتجاج کرتے ہوئے اپنے تحفظات کا اظہار کرتی ہے اور دنیا کو بتادینا چاہتی ہے کہ پاکستان نے کبھی بھی جوہری طاقت کے حوالے سے غیر ذمہ دارانہ رویہ اختیار نہیں کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر جوہری اثاثوں کی سیکیورٹی اور حفاظت کے حوالے سے سوالات ہیں تو وہ ہمارے پڑوسی بھارت سے پوچھنے چاہئیں جس نے حال ہی میں پاکستانی حدود میں میزائل فائر کیا تھا اور کہا تھا کہ غلطی سے فائر ہو گیا تھا اوریہ نہ صرف غیر ذمہ دارانہ اور غیر محفوظ عمل تھا بلکہ اس عمل سے بھارت کی ایٹمی اثاثوں کی حفاظت کے حوالے سے قابلیت پر بھی سوالات اٹھتے ہیں۔پاکستان نے ایٹمی طاقت ہونے کے باوجود بھارتی جارحانہ رویہ کے برعکس ہمیشہ صبر و تحمل کا مظاہرہ کیا ہے جو کہ پاکستان کے ایک ذمہ دار ملک ہونے کا ثبوت ہے۔سینیٹر ثمینہ ممتاز زہری نے واضح کیا کہدنیا کواس بات پر کوئی شکی و شبہ نہیں ہونا چاہئے کہ پاکستان ایک ذمہ دار جوہری ریاست ہے۔یقیناً پاکستان کا جوہری پروگرام کسی بھی نقص سے پاک اور اعلیٰ بین الاقوامی معیار کا ہے جو کہ انتہائی محفوظ تکنیکی اور فول پروف کمانڈ اینڈ کنٹرول سسٹم کے زیر انتظام ہے اور دنیا کے کسی بھی ملک سے کہیں زیادہ محفوظ ہے۔