سابق چیف جسٹس بلوچستان ہائیکورٹ محمد نورمسکانزئی سپرد خاک،قتل کا مقدمہ سی ٹی ڈی تھانہ میں درج
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) سابق چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ محمد نور مسکانزئی کو آبائی علاقے خاران میں سرکاری اعزاز کے ساتھ سپرد خاک کردیا گیا جبکہ محمد نور مسکانزئی کے قتل کا مقدمہ درج سی ٹی ڈی تھانہ میں درج۔ تفصیلات کے مطابق سابق چیف جسٹس بلوچستان ہا ئی کورٹ و سابق چیف جسٹس فیڈرل شریعت کورٹ محمد نور مسکانزئی کی نماز جنازہ ہفتہ کو شہید نواب اکبر خان بگٹی فٹبال اسٹیڈیم میں ادا کردی گئی، نماز جنازہ میں رکن صوبائی اسمبلی ثناء بلوچ، کمشنر رخشان ڈویژن سیف اللہ کھیتران، ڈی آئی جی پولیس رخشان نذیر کرد، ڈپٹی کمشنر خاران خدائے رحیم سمیت اعلی سول وعسکری حکام،وکلاء قبائلی، مذہبی رہنماؤں علاقائی عمائدین سمیت مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد نے بڑی تعداد میں شریک ہوئے، نماز جنازہ خاران کے عالم دین علامہ مفتی حبیب احمد نقشبندی نے پڑھائی، سابق چیف جسٹس محمد نور مسکانزئی کی تدفین پورے سرکاری اعزاز کے سا تھ خاران میں ان کے آبائی گاؤں مسکان قلات میں کی گئی۔دوسری جانب سابق چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ و فیڈرل شریعت کورٹ محمد نور مسکانزئی کے قتل کا مقدمہ سی ٹی ڈی تھانہ خاران میں نامعلوم افراد کے خلاف درج کر لیا گیا،سی ٹی ڈی حکام کے مطابق مقدمہ محمد نور مسکانزئی کے بیٹے بختیار خان کی مدعیت میں در ج کیا گیا ہے۔ مقدمے میں قتل،اقدام قتل اور انسداد دہشت گردی کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔واضح رہے کہ سابق چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ محمد نور مسکان زئی کو جمعہ کی شب خاران کے علاقے گزی میں نماز عشا کی ادائیگی کی دوران فائرنگ کرکے قتل کردیا گیا تھا۔ محمد نور مسکانزئی 2014 سے 2018 تک عدالت عالیہ بلوچستان کے 18 ویں چیف جسٹس رہے جبکہ وہ رواں سال15مئی کو فیڈرل شریعت کورٹ کے چیف جسٹس کے طور پر ریٹائر ہوئے تھے۔