ایک سال سے منگچر میں گیس کی سپلائی مکمل طورپربند ہو نے سے مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے، مظاہرین
منگچر(ڈیلی گرین گوادر)منگچر جوہان کراس کے مقام پر خواتین نے گیس سپلائی کی طویل بندش کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے کوئٹہ کراچی قومی شاہراہ پر دھرنا دیکر شاہراہ کو ہر قسم کی ٹریفک کے لئے بند کردیاجس کے باعث دونوں جانب سینکڑوں گاڑیاں اور ہزاروں مسافر پھنس کر رہ گئے۔مظاہرین نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ پورے ایک سال سے زائد کے عرصے سے منگچر میں گیس کی سپلائی مکمل طور پر بند ہے جس سے خواتین کو خانہ داری میں مشکلات درپیش ہیں سردی شدت اختیار کررہا ہے مگر ابھی تک گیس پائپ لائنوں میں گیس تو کجا گیس کی بو بھی نہیں آرہی ہے۔انہوں نے کہا کہ سردی میں روز بروز اضافہ ہورہاہے گیس کی سپلائی معطل ہونے سے غریب عوام کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ایندھن کے متبادل ذرائع ایل پی جی گیس، کوئلہ اور جلاؤ لکڑی غریب عوام کی قوت خرید سے باہر ہے، خواتین کو امور خانہ داری میں شدید مشکلات درپیش ہیں سردی سے بچوں، بوڑھے بیمار ہورہے ہیں قدرتی گیس روز مرہ زندگی میں اہم اور ضروری عنصر ہے جس سے صارفین کو محروم رکھا گیا ہے خواتین مجبور ہوکر سڑکوں پر سراپا احتجاج ہیں گیس سپلائی کی بحالی تک احتجاج جاری رہے گی۔اس موقع پر زونل منیجر سوئی سدرن گیس کمپنی قلات ہاشم عالیزئی، تحصیلدار محمود احمد کرد، رسالدار میجر علی اکبر مینگل، ایس ایچ او لیویز تھانہ منگچر علی اصغر نیچاری،دفعہ دار حاجی عبدالستارلہڑی ودیگر نے مظاہرین سے مذاکرات کرکے ہڑتال ختم کرکے سڑک کھول دی گئی۔مظاہرین نے منگل تک گیس کی سپلائی بحال کرنے کی الٹی میٹم دیکر پرامن طور پر منتشر ہوگئے۔انہوں نے کہا کہ اگر تین دن کے اندر اندر سوئی گیس سپلائی بحال نہیں کی گئی تو ہم دوبارہ کوئٹہ کراچی قومی شاہراہ بلاک کردیں گے جو غیر معینہ مدت تک ہوگی۔