آزادی مارچ کے لیے کال دینے میں اب زیادہ دیر نہیں ہے،عمران خان

کراچی(ڈیلی گرین گوادر)سابق وزیر اعظم اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی ) کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ آزادی مارچ کے لیے کال دینے میں اب زیادہ دیر نہیں ہے جبکہ اس بار تحریک انصاف سندھ میں بھی حکومت میں آئے گی اور وفاق میں بھی۔

کراچی میں بلدیاتی انتخابات کے امیدواروں سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ کراچی، تحریک انصاف کا شہر ہے اور سارے ملک میں سب سے زیادہ سیاسی شعور رکھنے والے کراچی کے شہری ہیں۔انہوں نے کہا کہ ایک وقت تھا جب پاکستان کی تمام سیاسی تحریکیں کراچی سے اٹھتیں تھیں اور کراچی سب سے پہلے سیاست کی لیڈرشپ لیتا تھا اس لیے میں چاہتا ہوں کہ وہی کراچی واپس آئے جو ملک کی لیڈرشپ لیتا تھا۔

عمران خان نے کہا کہ جب کراچی کے حالات اچھے ہوتے ہیں تو سارے پاکستان کے حالات اچھے ہو جاتے ہیں اور جب کراچی میں خوشحالی آتی ہے تو پاکستان خوشحال ہوجاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ اس بار ایسا نہیں ہوگا کہ تحریک انصاف سندھ میں حزب اختلاف میں ہوگی بلکہ اس بار تحریک انصاف وفاق میں بھی آئے گی تو سندھ میں بھی، سندھ میں ڈاکو راج کو ہٹایا جائے گا جو خاندان خاص طور پر گزشتہ 30 برسوں سے سندھ کو لوٹ رہا ہے اور سندھ کے وسائل چوری ہو کر ملک سے باہر جاتے ہیں اور دبئی میں بڑی بڑی عمارتیں خریدی جاتی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر کراچی کے اندر انتشار نہ ہوتا اور زرداری مافیا اس پر حاوی نہ ہوتا تو تیزی سے بڑھتا ہوا دبئی بھی کراچی کا مقابلہ نہ کر سکتا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں جو انقلاب آرہا ہے کوئی طاقت اس کو نہیں روک سکتی۔سابق وزیر اعظم نے کہا کہ آزادی مارچ کے لیے کال دینے میں اب زیادہ دیر نہیں ہے اور جب میں کال دوں گا تو سارے پاکستان کو حق کے لیے، ملک کے لیے اور اپنے بچوں کے مستقبل کے لیے کھڑا ہونا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سندھ میں ڈاکو راج اور پنجاب میں شریف مافیا کے کرپشن کے کیس معاف کیے گئے اور ان کو دوسری بار این آر او ملا ہے، پہلے مشرف نے ان کو این آر او دیا اب دوسری بار انہوں نے ملک کو لوٹا ہے جس کی وجہ سے 10 برسوں میں پاکستان کا قرضہ 4 گنا بڑھا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ یہ لوگ ملک کا دیوالیہ نکال کر خود باہر چلے گئے اور ملک کو نقصان ہوتا ہے تو ان کو کوئی فرق نہیں پڑتا اور روپیہ گرتا ہے تو ان کے پیسے ڈالرز میں ہونے کے باعث ان کو فائدہ ہوتا ہے۔قبل ازیں کراچی بار کونسل میں خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ اگر بڑے مجرموں کو دوسری بار بھی این آر او ملا تو اس ملک کا کوئی مستقبل نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں ان چوروں کے خلاف حقیقی آزادی کی سیاست نہیں کر رہا بلکہ جہاد کر رہا ہوں۔عمران خان نے کہا کہ جس طرح تحریکِ پاکستان کی رہنمائی دو عظیم وکلا نے کی تھی، میری خواہش ہے کہ قانون کی حکمرانی کے لیے اس حقیقی آزادی مارچ کی تحریک کو کامیاب کرنے کے لیے بھی پاکستان کے تمام وکلا کھڑے ہوں۔انہوں نے کہا کہ میں کراچی بار کے سامنے ایک ہی پیغام لے کر آیا ہوں کہ اگر بڑے بڑے مجرموں کو این آر او 2 دینے میں کامیاب ہوگئے تو اس ملک کا کوئی مستقبل نہیں ہے۔

پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ اگر اس ملک میں صرف چھوٹا چور جیل میں جائے گا اور بڑا ڈاکو ملک کے ایوانوں میں بیٹھے اور اس کو ملک کے قانون کا نظام پکڑ نہ سکے تو اس ملک کا کوئی مستقبل نہیں ہے۔خیال رہے کہ سابق وزیر اعظم عمران خان نے اسلام آباد کی طرف ’حقیقی آزادی مارچ‘ کرنے کا اعلان کر رکھا ہے جس کی تاریخ ابھی تک سامنے نہیں آئی، مگر انہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ اس بار آزادی مارچ کا منصوبہ پہلے سے الگ ہوگا کیونکہ اس وقت تیاری نہیں تھی۔پی ٹی آئی چیئرمین مسلسل اس بات پر زور دے رہے ہیں کہ نیب قانون میں ترامیم کرکے موجودہ حکومت چوروں کو این آر او دینا چاہتی ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے