صوبے میں حالیہ سیلاب کی صورتحال میں سرکاری اسکولوں کو شدید یا جزوی نقصان پہنچا ہے ،عبدالروف بلوچ

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر)سیکرٹری تعلیم سکولز عبدالروف بلوچ ایجوکیشن سیکڑ ورکنگ گروپ برائے فلڈ ایمرجنسی رسپانس اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہا کہ صوبے میں حالیہ سیلاب کی صورتحال میں سرکاری اسکولوں کو شدید یا جزوی نقصان پہنچا ہے انکی بحالی تعمیر و مرمت سمیت ان میں تعلیمی سرگرمیوں کو بحال کرنے میں تمام اسٹیک ہولڈرز کو مشترکہ اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سیکرٹری اسکولز عبدالروف بلوچ نے صوبے بھر میں سیلاب سے متاثرہ اضلاع کے اسکولوں میں تعلیمی سرگرمیوں کو ہر صورت جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا اور تمام متعلقہ حکام کو اس پر مربوط انداز میں کام کرنے کی ضرورت پر زور دیا اور تنبہ کی کہ ایک ادارے کے کام کو پایہ تکمیل تک پہچانے پر دوسرا ادارہ یا ڈویپلمنٹ پارٹنرز اس کام کو دوبارہ نہ کرے جبکہ دوسرے اسکولوں میں وہ اپنے خدمات سر انجام دیں چاہے وہ تعلیم و تربیت یا تعمیر و بحالی سے متعلق ہو جس پر تمام متعلقہ حکام نے اپنی سطح پر ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا۔اجلاس میں ایڈیشنل سیکرٹری تعلیم سکولز میر باز مری ، ڈائریکٹر سکولز عبدالواحد شاکر بلوچ سمیت ڈائریکٹر نصابیات، ڈائریکٹر پائٹ، سی ای او بی اےای سی، چیف آف سیکشن ایجوکیشن پی اینڈ ڈی، ڈائریکٹر ایڈمن پی ڈی ایم اے ، ایجوکیشن منیجر یونیسف ، چیف پلاننگ آفیسر ایجوکیشن ، یواین ایچ سی آر کے نمائندے ، عالمی ادارہ خوراک کے نمائندے ، یو این ڈی پی کے نمائندے ، یو این وومن کے نمائندے، چیف ایگزیکٹو آفیسر بی آر ایس پی، ترقی فاو¿نڈیشن ، وی ایس او، این آر ایس پی، سوسائٹی ، ترقی فاو¿نڈیشن، حلال احمر، سحر سمیت تمام ڈویپلمنٹ پارٹنرز کے حکام نے شرکت کی۔ اجلاس کو بریفننگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ سیکریٹری تعلیم اسکولز کی سربراہی میں اس فورم کو بنانے کا بنیادی مقصد صوبائی اور ضلعی سطح پر مربوط رابطہ کاری کے زریعے تمام متعلقہ اداروں اور اسٹیک ہولڈرز کو یکجا کرنا۔ اس فورم کے زریعے موجودہ ہنگامی صورتحال میں تعلیم سے متعلق مسائل کو حل کرنے کے لیے سکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کی ہر سطح پر معاملات میں معاونت اور اپنی سطح پر اقدامات کو محکمہ تعلیم اسکولز کے سامنے پیش کرنا۔ اس فورم میں منصوبہ بندی سمیت مروجہ حکمت عملی کی ترقی میں اقدامات کو عملی جامہ پہنانے سمیت ہنگامی تعلیمی سرگرمیوں کے ایک جامع پروگرام کی ترقی کو یقینی بنانا، سیلاب سے متاثرہ ہنگامی صورتحال میں تعلیم میں معیارات کا اطلاق، اساتذہ اور دیگر اسٹاف کی صلاحیتوں میں اضافے، تعلیمی اداروں میں نگرانی اور تشخیص میں مددگار اور معاونت حاصل کرنے، مربوط انسانی ردعمل میں تعلیم کے شعبے کے تعاون کو تقویت دینا، بشمول سب سے زیادہ خطرے میں لوگوں کو بروقت تعلیمی ضروریات مہیا کرنا ، اسکولوں میں خطرے کی بنیادی وجوہات کو حل کرنا اور بحالی کو تیز کرنا، ترجیحی طور پر کراس کٹنگ ایشوز (تنوع/جامعیت، جنس، اور انسانی حقوق) پر توجہ مرکوز کرنا سمیت دیگر اہم مسائل کا حل شامل ہیں۔ اجلاس میں تمام اسٹیک ہولڈرز کے ڈیٹا کو یکجا کرنے اور وسائل کو بہتر طور استعمال کرنے کے حوالے سے ایک ان لائن ڈیش بورڈ بنانے کا اصولی فیصلہ کیا گیا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے