ایف سی اوراین جی اوزصوبے میں سیلاب متاثرین کوریلیف فراہم کرنے کے لیے ہرممکن کوششیں کررہے ہیں، پی ڈی ایم اے

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر)پرونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران صوبے میں موسم گرم اور خشک رہا، پی ڈی ایم اے فوج/ایف سی کے تعاون سے قلات، سبی، جعفرآباد، نصیر آباد، جھل مگسی، کچھی، پشین اور صحبت پور میں ریلیف اور ریسکیو آپریشن کا سلسلہ جاری ہے جبکہ جعفرآباد، نصیرآباد اور صحبت پور میں چھ ایمبیڈڈ ریلیف کیمپ کام کر رہے ہیں۔ امدادی سرگرمیوں کے تفصیل کے مطابق قلات، سبی، جھل مگسی، جعفرآباد، نصیر آباد اور کچھی میں 1,491 راشن پیک، 160 پیاز کے تھیلے، 1,645 خیمے، 3,910 مچھر دانیاں اور 709 گھریلو اشیاء تقسیم کی گئیں۔ سول ہسپتال سبی میں داخل مریضوں کو نیک نیتی کے اظہار کے طور پر روزانہ کی بنیاد پر دن میں دو بار پکا ہوا کھانا فراہم کیا جا رہا ہے۔ ایف سی نے پشین اور صحبت پور میں 685 خیمے، 70 لیٹر کوکنگ آئل، 14 کارٹن پانی، 140 کلو آٹا، 28 کمبل، 140 کلو چاول اور 56 مچھر دانیاں تقسیم کیں۔ جعفرآباد میں، یونیسیف، سیلانی ٹرسٹ، قطر چیریٹی، اور بی آر ایس پی نے ادویات، پکا ہوا کھانا، راشن پیک، اور حفظان صحت کی کٹس فراہم کیں۔ نصیر آباد میں، یونیسیف، ایکٹ، قطر چیریٹی، اور بی آر ایس پی نے حفظان صحت کی کٹس، راشن پیک، اور ادویات تقسیم کیں۔ جھل مگسی میں این جی او بی آر ایس پی کی طرف سے امداد پہنچائی گئی۔ صحبت پور یعنی کنرانی محلہ – 95%، بنگلزئی محلہ – 100%، گولا محلہ – 100%، کٹوہار محلہ – 100%، قبرستان – 100÷، دھرپالی محلہ – 100÷ دیگر میں پانی کو صاف کرنے کی سرگرمیاں جاری ہیں۔ گزشتہ 24 گھنٹوں میں سبی، جعفرآباد، نصیر آباد، جھل مگسی، کچی، لسبیلہ، سبی اور صحبت پور میں پی ڈی ایم اے، آرمی/ایف سی اور این جی اوز کی جانب سے کل 24 فری میڈیکل کیمپ لگائے گئے، جہاں 5,416 مریضوں کا علاج کیا گیا۔ N-10، N-40، N-70، N-65 اور N-85 کھلے ہیں۔ N-25 لنڈا پل ڈائیورڑن کے ذریعے کھلا ہے اور N-50 صرف ہلکی ٹریفک کے لیے کھلا ہے۔ NHA کے ذریعے M-8 پر بہتری کا کام جاری ہے اور یہ ہلکی ٹریفک کے لیے کھلا ہے۔ ہیروک پل کو نقصان پہنچنے کے باعث کوئٹہ مچھ ٹریک پر ریلوے آپریشن معطل کردیا گیا ہے، این ایل سی کی جانب سے مرمت کا کام جاری ہے۔ پروجیکٹ کی ٹائم لائن 6 ماہ ہے۔ صحبت پور پھاٹک سے سیم شاخ تک ریلوے لائن سیگمنٹ زیرآب آنے سے سبی میں ریلوے آپریشن معطل ہے۔ پانی کی سطح میں کمی کے بعد مرمت کا کام 2 ہفتے بعد شروع ہو جائے گا۔ پی ڈی ایم اے، این ڈی ایم اے، آرمی/ ایف سی اور این جی اوز صوبے میں سیلاب متاثرین کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے ہر ممکن کوششیں کر رہے ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے