آڈیو لیکس میں حکومت کا کوئی کردار نہیں،وزیراعظم
اسلام آباد(ڈیلی گرین گوادر) وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ آڈیو لیکس میں ہمارا کوئی کردار نہیں اگر ہمارا کردار ہوتا تو ہم اپنی آڈیو کیوں لیک کرتے؟اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ اتحادی حکومت پر طرح طرح کے الزامات عائد کیے گئے، کہا گیا کہ آڈیو لیکس میں حکومت ملوث ہے، اگر ہم ملوث ہوتے تو اپنی آڈیو کیوں لیک کراتے؟
انہوں نے کہا کہ عمران خان اور اس کے حواریوں نے قوم کا وقت ضائع کیا، ہماری آئینی جدوجہد کو سازش کا نام دے کر بے بنیاد الزامات عائد کیے گئے، ہم پر غداری کے الزامات عائد کیے گئے، اگر سازش کا تانا بانا ہم سے ملے تو ہم ہر سزا کے لیے تیار ہیں، میں نے اسمبلی میں اپنے بیان میں کہا کہ اگر سازش ثابت ہوجائے تو مجھے پھانسی لگادینا۔
انہوں نے کہا کہ سابق ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری نے عدم اعتماد کی تحریک کو مسترد کر دیا تھا اور صدر نے 20 منٹ میں اسمبلی توڑنے کی سمری منظور کی۔ ہماری سمریاں صدر مملکت کے پاس مہینوں پڑی رہیں۔شہباز شریف نے کہا کہ نہ جانے کیا کیا الزامات لگائے گئے جس کا کوئی سر تھا نہ پیر اور عمران خان نے ملک کے ساتھ سازش کی۔ آڈیو لیک میں عمران خان نے کہا کہ ہم نے کھیلنا ہے امریکہ کا نام نہیں لینا۔ انہوں نے قوم کو ایک ہیجانی کیفیت میں مبتلا کر دیا۔
انہوں نے کہا کہ اگر سازش کا تانا بانا ہم سے ملے تو ہم سزا بھگتنے کے لیے تیار ہیں لیکن آج اس سازش کاتانا بانا عمران خان کے ساتھ مل چکا ہے۔ سازشی ٹولے نے کہا کہ سائفر کے منٹس ہم اپنی مرضی سے بنائیں گے جبکہ عمران خان اور اس کے حواریوں نے ملک کا وقت برباد کیا۔
وزیر اعظم نے کہا کہ قوم کے اعتماد کے ساتھ کھیلا گیا اور اتحادی حکومت پر طرح طرح کے الزامات لگائے گئے۔ سائفر کے معاملے پر قوم اور ملک کے ساتھ بدترین بددیانتی کی گئی اور ملکی سالمیت کے ساتھ کھیلا گیا۔انہوں نے کہا کہ سازشی ٹولہ کہہ رہا ہے کہ منٹس ہم بنائیں گے۔ سنگین واردات کی گئی اور کھیل کھیلا گیا لیکن اس سازش کا دور دور تک اس سائفر سے تعلق نہیں۔ یہ بھیانک واقعہ جو پاکستان کے ساتھ پیش آیا جس کی ذمہ داری عمران ٹولہ پر ہو گی۔