مقتولہ سارہ کے اہلخانہ کا ملزم شاہنوازامیرکو نشان عبرت بنانے کا مطالبہ
اسلام آباد(ڈیلی گرین گوادر) صحافی ایاز امیر کی بہو سارہ انعام کے قتل کیس کے سلسلے میں مقتولہ کے والد اور بھائی نے پریس کانفرنس میں مرکزی ملزم شاہنواز امیر کو نشان عبرت بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔وفاقی دارالحکومت میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مقتولہ سارہ انعام کے والد انجینئر انعام الرحیم نے بتایا کہ سارہ تین بھائیوں میں سب سے چھوٹی تھی۔ 2000ء میں ہم کینیڈا چلے گئے تھے۔ سارہ پڑھنے میں قابل تھی اور اس نے اکنامکس میں ماسٹرکیا تھا۔سارہ نے یو بی ایل اور یو ایس ایڈ میں جاب کی تھی۔ اس کے علاوہ وہ ابوظبی میں بھی جاب کرتی رہی۔
انہوں نے کہا کہ شاہنواز سارہ سے ملنے ابوظبی نہیں آتا تھا، بلکہ سارہ پاکستان آتی تھی۔ شاہنواز، سارہ سے وقتافوقتا پیسوں کا تقاضاکرتاتھا۔ بچی کے بینک اکاؤنٹس ابوظبی میں ہیں، اس لیے تفصیلات ملنے میں مشکلات ہیں۔ایسے بے ایمان لوگ معصوم لڑکیوں کو اپنا ہدف بناتے ہیں۔ ہم چاہتے تھے کہ ان کی شادی کی باقاعدہ تقریب کی جائے۔ شاہنواز کا ہمیں ایک ہی تعارف تھا کہ ایاز امیر کا بیٹا ہے۔سارہ کے بھائی فرخ انعام نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں سارہ کے قتل کا بہت زیادہ دکھ ہے۔ سارہ کو بے دردی سے قتل کرنے پر شاہنواز کو عبرت کا نشان بنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ اللہ کہتا ہے کہ انصاف کے ساتھ ڈٹ کے کھڑے ہو جاؤ اور اپنے نفس کو انصاف پر بھاری نہ پڑنے دو۔