تین سال گزر جانے کے باوجود سریاب روڈ کی تعمیر کا کام مکمل نہ ہونا حکومت اور محکموں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے،سردار کمال خان بنگلزئی
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) نیشنل پارٹی کے مرکزی نائب صدر سابق رکن قومی اسمبلی سردار کمال خان بنگلزئی نے سریاب روڈ توسیعی منصوبے کے التوا پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ توسیعی منصوبے سے ہزاروں دکاندار بیروزگار، گردوغبار سے اہل علاقہ مختلف بیماریوں میں مبتلا ہورہے ہیں۔ یہ بات انہوں نے منگل کے روز سریاب روڈ پر انجمن تاجران بلوچستان کی جانب سے قائم احتجاجی کیمپ کے دورے کے موقع پر وہاں موجود متاثرہ دکانداروں سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ سردار کمال خان بنگلزئی نے سریاب روڈ توسیعی منصوبے پر جاری کام کی سست روی پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ تین سال گزر جانے کے باوجود مذکورہ شاہراہ کی تعمیر کا کام مکمل نہ ہونا حکومت اور متعلقہ محکموں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔ انہوں نے کہا کہ بغیر کسی منصوبہ بندی کے سریاب روڈ، قمبرانی، مغربی بائی پاس کو اکھاڑا گیا جس سے نہ صرف وہاں کے مکینوں کو دشواریوں کا سامنا ہے بلکہ ٹریفک کی روانی بھی شدید متاثر ہورہی ہے، انہوں نے کہاکہ سریاب روڈ توسیعی منصوبے کے دوران چار سے پانچ ہزار دکانوں کو مسمار کیا گیا، تاجر اس انتظار میں ہیں کہ کب سڑک کا کام مکمل ہو اور وہ دوبارہ از سر نو اپنا کاروبار شروع کرسکیں۔ انہوں نے کہاکہ تعجب ہے کہ دکانیں اور گھر مسمار کرکے اب تک حکومت سڑک کی حد کا تعین بھی نہ کرسکی۔ دکاندار اور علاقہ مکین دکانیں اور گھر بنانے کے کام آغاز کرتے ہیں تو روک دیا جاتا ہے۔ آئے روز سڑک کی توسیع کی جارہی ہے جو حیران کن ہے انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت اور متعلقہ محکمے فوراً سڑک کی حدود کا تعین کرکے دکانداروں کو نقشہ فراہم کریں تاکہ وہ از سر نو اپنی دکانیں اور گھر تعمیر کرسکیں۔ انہوں نے کہاکہ روڈ کی تعمیر میں سست روی سے وہاں اٹھنے والے گردو غبار سے لوگ مختلف امراض میں مبتلا ہورہے ہیں جگہ جگہ گھروں اور دکانوں کے ملبے کا ڈھیر سڑک پر پڑا ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان اور متعلقہ حکام ذاتی دلچسپی لیتے ہوئے توسیعی منصوبے کو جلد سے جلد مکمل کریں۔ اس موقع پرانہوں نے دکانداروں کو ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی بھی کرائی۔