بجلی کا طویل بریک ڈاؤن؛ بنگلادیش تاریکی میں ڈوب گیا
ڈھاکا(ڈیلی گرین گوادر) بنگلادیش کے دارالحکومت سمیت تمام بڑے شہر اچانک تاریکی میں ڈوب گئے۔بنگلادیشن میں پٹرولیم مصنوعات کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کے باعث بجلی پیدا کرنے کی استعداد میں کمی کے نتیجے میں تمام پاور پلانٹس ٹرپ کرگئے جس سے 14 کروڑ افراد بجلی سے محروم ہوگئے۔
بنگلادیش جسے مجموعی طور پر 1500 میگا واٹ بجلی کی کمی کا سامنا ہے کے دارالحکومت سمیت تقریباً تمام ہی بڑے شہر تاریکی میں ڈوب گئے جب کہ پہلے ہی متعدد علاقوں میں 15 سے 20 گھنٹے لوڈ شیڈنگ کی جا رہی ہے۔
حکومتی ترجمان کا کہنا ہے کہ بجلی بریک ڈاؤن کی وجہ نیشنل پاور گرڈ میں خرابی ہوسکتی ہے جب کہ ملک کے مشرقی حصے کی ٹرانسمیشن لائن میں بھی خرابی پیدا ہوئی۔قبل ازیں بجلی کی کمی پوری کرنے کے لیے بنگلادیش میں اسکول اور سرکاری دفاتر میں ہفتہ وار 3 دن چھٹیوں اور اوقات کار میں کمی کی گئی تھی۔ اسی طرح بینک بھی 10 سے 6 کے بجائے 9 سے 4 بجے تک کھلے رکھنے کا حکم دیا گیا تھا۔
درآمدی لاگت میں کمی لانے کے لیے حکومت نے ڈیزل پر چلنے والے تمام پاور پلانٹس بند کردیئے تھے جس سے پہلے ہی بجلی کی قلت کا سامنا ہے۔بنگلادیش نے آئی ایم ایف سے بھی قرض کے لیے درخواست دی ہے۔