ہم سیاسی لوگ ہیں اورسیاسی لوگ بات ہی کرتے ہیں بندوق نہیں اٹھاتے، عمران خان

اسلام آباد (ڈیلی گرین گوادر) سابق وزیر اعظم اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ ہم سیاسی لوگ ہیں اور سیاسی لوگ بات ہی کرتے ہیں بندوق نہیں اٹھاتے، اس لیے بات سیاسی لوگوں سے ہی ہوگی مجرموں کے ساتھ نہیں۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے باہر میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ جس طرح چوروں کو دوسری بار این آر او دیا جارہا ہے اس سے لوگ مایوس ہیں، آج لوگوں میں مایوسی پھیل چکی ہے۔صحافی کی جانب سے مریم نواز کو پاسپورٹ واپس ملنے سے متعلق سوال کے جواب میں عمران خان نے کہا کہ یہ واضح ہوگیا ہے کہ اس ملک میں قانون کی بالادستی نہیں۔

ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ ہم سیاسی لوگ ہیں سیاسی لوگ بات ہی کرتے ہیں بندوق نہیں اٹھاتے، اس لیے بات سیاسی لوگوں سے ہی ہوگی مجرموں کے ساتھ نہیں۔سابق وزیر اعظم نے’طاقتور لوگوں‘ سے بات چیت کی خبروں سے متعلق سوال پر کہا کہ سیاستدان بات چیت کیا کرتا ہے مگر مجرموں سے بات نہیں ہوگی، سیاستدان کے بات چیت کے دروازے ہمیشہ کھلے ہوتے ہیں۔

ٹیلی تھون رقم سے متعلق سوال پر چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ ٹیلی تھون سے جمع رقم ہفتے سے سیلاب متاثرین میں تقسیم کریں گے اور وہ رقم سب صوبوں میں تقسیم کی جائے گی۔واضح رہے کہ آج اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق وزیراعظم عمران خان کے خلاف ڈسٹرکٹ ایڈیشنل خاتون جج زیبا چوہدری سے متعلق دیے گئے بیان پر ان کی معافی قبول کرتے ہوئے ان کے خلاف توہین عدالت کا شوکاز نوٹس خارج کردیا۔سماعت کے آغاز پر عمران خان کے وکیل حامد خان نے کہا کہ ہم نے بیان حلفی جمع کرا دیا ہے، چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیے کہ ہم نے آپ کا بیان حلفی پڑھا ہے، کچھ اور کہنا چاہتے ہیں چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے ریمارکس دیے کہ بادی النظر میں یہ توہین عدالت تھی، تاہم عمران خان کے رویے کو دیکھتے ہوئے ان کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی ختم کر رہے ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے