حکومت سیلاب متاثرین کی مدد کرنے میں کوئی دلچسپی نہیں لے رہی، میر کبیر محمدشہی

قلات(ڈیلی گرین گوادر) نیشنل پارٹی کے مرکزی نائب صدر سابق سینیٹر میر کبیر احمد محمدشہی نے کہاہے کہ پاکستان مکمل طور پرسیلاب کی زد میں ہے ایک مہینہ گزرنے کے باجود بلوچستان میں سیلاب متاثرین بے یارو مددگار ہے حکومت متاثرین کی مدد کرنے میں کوئی دلچسپی نہیں لے رہی۔ بلوچستان کا کونہ کونہ بارشوں اور سیلاب سے متاثرہوا۔ ایسا کوئی جگہ نہیں جہاں انفراسٹریکچر تباہ نہ ہو۔ سیلاب سے کئی انسانی جانوں کا نقصان ہوا لوگوں کے مال مویشی اور گھر سیلاب میں بہ چکے ہیں۔ بارش اور سیلاب کے بعد مختلف بیماریاں پھیل رہییہیں۔ لیکن حکومت کی طرف سے تاحال متاثرین کی بحالی کے لیئے خاطرخواہ اقدامات نہیں کیئے جارہے ہیں آج بھی لوگ سڑکوں پر مشکل سیرہ رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ بلوچستان سردترین صوبہ ہیں۔ سب سے زیادہ سردی قلات میں پڑتی ہے۔ میں نے سینیٹ کے فلور پر درجنوں مرتبہ گیس کے مسئلہ پر بات کیا۔ گیس بلوچستان سے دریافت ہوا مگر بد قسمتی سے بلوچستان کو پسماندہ رکھا جارہاہے بلوچستان سے دوسرے صوبوں تک گیس فراہم کررہے ہے مگر بلوچستان کے سرد ترین علاقوں میں بھی گیس میسر نہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ بلوچستان نیشنل پارٹی عوامی کے قائد میراسرار اللہ زہری نے 2022میں یہ سلسلہ شروع کرچکا ہے کہ نیشنل پارٹی، بلوچستان نیشنل پارٹی اور بی این پی (عوامی) دیگر قوم پرست پارٹیوں کو بلوچستان کے مفادات پر اکھٹے کرسکے۔ نیشنل پارٹی نے 2016 میں یہ سلسلہ شروع کیاتھا۔ اور میں نے خود بلوچ قوم پرست پارٹیوں کے سربراہاں سے بات کیاکہ اگر ہم الیکشن میں اکھٹے نہیں ہوسکتے تو بلوچستان کے اجتماعی مفادات جن میں لاپتہ افراد کا مسئلہ۔ مسخ شدہ لاشوں کا معاملہ. بلوچستان کے سائل وسائل۔ ریکوڈک سمیت بلوچ وطن میں پیدا ہونے والے معدنیات اور بلوچستان کی ترقی میں اکھٹے ہوکر بلوچستان کو مشکلات سے نکال سکتے ہیں۔ لیکن افسوس کی بات ہیکہ پانچ سال میں ہمیں دوسری پارٹیوں کی طرف سے خاص پذیرائی نہیں ملا۔ انہوں نے کہاکہ ہم پانچ سال سے پی ڈی ایم کا حصہ رہے لیکن موجودہ حکومت کا حصہ ہم نہیں ہیں۔ عمران خان یہ آخری کال ہو یا اسکے بعد دو اور کال ہو ہمارے مشکلات حل نہیں ہوسکتے۔ وزیر اعظم دوبارہ عمران خان ہو یا شہباز شریف یا پھر بلاول بلوچستان کا مسئلہ ان سب میں سے حل ہونے والا نہیں ہے۔ ہماری بنیادی مشکلات ہے بنیادی مسائل ہے ان پر توجہ دی جائے۔ 18 ویں ترمیم پر مکمل اختیارات ہو۔ غیر جمہوری قوتوں کی الیکشن میں مداخلت بند ہو عدلیہ مکمل طورپر آزاد ہو۔ انہوں کہاکہ ملک میں مہنگائی کا طوفان ہے لوگ بھوک سے مررہے ہیں بہت مشکل وقت آنے والا ہے حکومت کو اندازہ نہیں مہنگائی کا طوفان روکا جائے نہیں تو برے حالات کا سامنا کرنا پڑیگا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے