ڈاکٹرکا شعبہ انسانیت کی خدمت کا بہترین ذریعہ ہے، ڈاکٹر وحید احمد اعجازی
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر)ڈاکٹرکا شعبہ انسانیت کی خدمت کا بہترین ذریعہ ہے، مریض کو تکلیف سے نجات دلانا اور زندگی بچانا ڈاکٹرز کی اولین ترجیح ہے ہومیوپیتھی طریقہ علاج پوری دنیا میں مقبول ہو رہا ہے بلوچستان میں سرکاری سطح پر ہومیو کے فروغ کیلئے اقدامات کی ضرورت ہے۔ یہ بات نیشنل کونسل فار ہومیو پیتھی کے ممبر ڈاکٹر وحید احمد اعجازی‘ نصرت ہومیو پیتھک کالج کوئٹہ کے پرنسپل ڈاکٹر ندیم احمد تاجک اور وائس پرنسپل محمد ہارون نے پاس ہونیوالے طلبہ میں اسناد تقسیم کرنے کے موقع پر تقریب سے خطاب کر تے ہوئے کہی۔ مقررین نے کہا کہ ڈاکٹرز جنھیں مسیحا بھی کہا جاتا ہے اور کسی بھی بیمار شخص کے لئے ڈاکٹر اسے تکلیف سے نجات دلانے اور زندگی بچانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔مسیحائی کے بغیرانسانیت کا تصورممکن نہیں ہے۔ چھوٹی چھوٹی بیماریوں اورتکالیف میں سب سے پہلے ڈاکٹرز کی ضرورت پیش آتی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہر بیمار شخص کا علاج اور اس کی جان بچانا ڈاکٹرز کا فرض ہے خواہ اس کا تعلق کسی بھی رنگ، ذات، مذہب یا نسل سے کیوں نہ ہو اس کا مقصد انسان کی جان بچانا ہے۔مقررین نے کہا کہ ہومیو پیتھی طریقہ علاج 17ویں صدی کے آخر میں متعارف ہوا، دیکھتے ہی دیکھتے ایسا مقبول ہوا کہ مختلف یورپی ممالک کے عوام اسی پر اعتماد کرنے لگے، باقی دنیا میں بھی لوگوں کی ایک بڑی تعداد اس سے استفادہ کرنے لگی۔ اندازاً مجموعی طور پر 20کروڑ افراد باقاعدگی کے ساتھ ہومیو پیتھی کو اپنے طبی مسائل حل کرنے کے سلسلے میں استعمال کرتے ہیں۔ مقررین نے کہا کہ ہومیو پیتھی طریقہ ہائے علاج میں ایلوپیتھک طریقہ علاج کے بعد دوسرے نمبر پر آتا ہے جو تقریباً80 ممالک میں رائج ہے۔ان ملکوں میں وہ ممالک بھی شامل ہیں جہاں ہومیو پیتھی کو سرکاری طور پر مستند قرار دیا گیا ہے۔ ان میں سرفہرست برطانیہ،بلجیم، سوئٹزرلینڈ ہنگری، برازیل، میکسیکو،کیوبا،بھارت، سری لنکا اور پاکستان وغیرہ شامل ہیں۔مقررین نے کہا کہ فارغ التحصیل ہونیوالے ڈاکٹرز اب پروفیشنل زندگی میں داخل ہو رہے ہیں لیکن انہیں ہیومیوپیتھی کے میدان میں کامیاب ہونے کیلئے شبانہ روز محنت کرنا ہوگی فلاسفی اور میٹیریا میڈیکاکا باقاعدگی سے مطالعہ کرنا ہوگا کیونکہ ہو میو پیتھی طریقہ علاج کا سارا انحصار علامات پر ہی ہے۔