متعدد شہروں میں مزدوروں وغریب عوام کی زندگی بھرکی جمع پونجی سیلاب کی نظرہوگئی، خان زمان

کوئٹہ (ڈیلی گرین گوادر) بلوچستان لیبر فیڈریشن کے صدرخان زمان،چیئر مین بشیر احمد،سیکرٹری جنرل قاسم خان،ڈپٹی سیکرٹری جنرل عبدالمعروف آزادحاجی عبدالعزیز شاہوانی،محمد عمر جتک،دین محمد محمد حسنی،نورالدین بگٹی،عابد بٹ،عارف خان نچاری،ملک وحید کاسی،ظفر خان رند،منظور احمد،حبیب اللہ لانگو،فضل محمد یوسفزئی،میر زیب شاہوانی،حاجی غلام دستگیر اور دیگر مزدور و ملازم رہنماؤں نے بلوچستان میں شدید بارشوں کے بعد سیلاب سے کوئٹہ سمیت بلوچستان بھر میں ملازمین و مزدوروں اور غریب عوام کی املاک کو پہنچنے والے نقصان اور ابھی تک سہولیات نہ ہونے کے باعث قیمتی جانوں کے ضیاع کے جاری سلسلے پر شدید افسوس کا اظہار کرتے ہوئے بلوچستان حکومت وفاقی اداروں اور انتظامی اداروں سے مطالبہ کیا ہے کہ سردموسم کی آمد سے قبل سیلاب متاثرہ مزدوروں و غریب خاندانوں کو انکے گھروں میں آباد کرنے کیلئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات اٹھائے جائیں۔تاکہ مزید قیمتی جانوں کو ضائع ہونے سے بچایا جائے مزدور رہنماؤں نے کہا کہ کوئٹہ کے نواحی علاقوں سرہ غڑگئی نواں کلی نوحصار ہنہ اوڑک سبی، ڈھاڈر نصیر آباد جعفر آباد کے تمام علاقوں ہرنائی پشین لورالائی کے نواحی علاقوں خاران تربت پنجگور اور دیگر متعدد علاقوں و دیہات سے غریب مزدوروں ملازمین اور غریب شہریوں کے مکانات مکمل طور پر تباہ ہونے کی اطلاعات ہیں مگر دو ماہ ہونے کو ہیں نہ ہی غریب مزدوروں و ملازمین کے تباہ ہونیوالی املاک کو بحال کیا نہ ہی غریب گھرانوں کی کوئی داد رسی کی جارہی ہے۔انہوں نے کہا کہ شدید بارشوں کی وجہ سے تیار فصل مال مویشی اناج اور دیگر گھریلوں سامان مکمل طورپر سیلاب کی نظر ہوچکے سینکڑوں دیہاتوں و شہروں میں غریب عوام مزدورکھلے آسمان تکے بھوک و پیاس سے سخت تکلیف اور اذیت کے ساتھ اپنے بچوں کے ساتھ کھلے آسمان تلے سڑکوں کے کنارے بری حالت میں زندگی گزاررہے ہیں متعدد علاقوں میں مچھروں اور گرمی کی وجہ سے غریب ملازمین و مزدوروں کے بچے بزرگ خواتین ملیریا بخاراور مختلف بیماریوں سے مبتلا ہیں اسپتال موجود ہے لیکن ان میں میڈیسن نہ ہونے کی وجہ سے سینکڑوں چھوٹے بڑے شہروں دیہات گوٹھوں کے عوام پریشان ہیں بلوچستان کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں ہلاکتوں کا سلسلہ جاری اب تک جاں بحق افراد کی تعداد322ہو گئی سیلابی علاقوں میں غریب گھرانوں کے افراد کو ہیلی کاپٹرز اور کشتیوں کے ذریعے محفوظ مقامات پرمنتقل کیا گیا اس سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ ان علاقوں میں کتنی تباہی مچی ہے ان علاقوں کے غریب مزدور محنت کش طبقہ اور ملازمین اور لاکھوں غریب گھرانے بھوک افلاس کا شکار ہیں اور جن علاقوں میں تا حال سیلابی پانی کھڑا ہے وہاں پر وبائی امراض ملیریا بخار، گیسٹرو الٹی پیچش جیسی بیماریوں نے صورتحال کو مزید پیچیدہ بنا دیا ہے غریب مزدوروں کا کوئی پرسان حال نہیں حکومت کی جانب سے اب تک اٹھائے گئے اقدامات آٹے میں نمک کے برابر ہیں متعدد شہروں میں سکول و تعلیمی ادارے پانی میں بہہ جانے سے لاکھوں بچے تعلیم سے محروم ہیں ان سکولوں کی فوری بحالی کیلئے ٹھوس بنیادوں پر اقدامات اٹھائے جائیں بلوچستان لیبر فیڈریشن کے رہنماؤں نے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ کے ادارے اورانٹر نیشنل لیبر آر گنائزیشن بلوچستان میں شدید بارشوں و سیلاب سے متاثرہ ہونیوالے غریب گھرانوں مزدوروں و ملازمین کی املاک کوپہنچنے والے نقصانات کا سروے کرائے خیبر پختونخواء اور سندھ کے علاوہ بلوچستان میں بھی غریب مزدوروں کی بحالی گھروں کی مرمت انھیں صحت کی بہتر سہولیات کی فراہمی کیلئے اقوام متحدہ اور، انٹر نیشنل لیبر آر گنائزیشن فوری پلان کا اعلان کرے رہنماؤں نے کہا کہ جس ریاست کی معیشت پہلے سیاست کی بھینٹ چڑھی ہو اور جہاں آئی ایم ایف اور ورلڈ بنک کی پالیسیوں اور ہدایات پر معیشت کو سہارا دینے کیلئے سارا بوجھ ٹیکسوں کی صورت میں غریب عوام پر ڈال دیا جائے وہاں بارشوں و سیلاب خطر تباہی کے بعد پورے ملک کو آفت زدہ قرار دیا جاتا اور ایمر جنسی نافذ کرکے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات اٹھائے جاتے مگر بلوچستان میں ابھی تک امداد کی رسائی ممکن بنانے کیلئے شاہروں کو بحال نہیں کیا جا سکتا ہے انہوں نے کہا کہ بلا شبہ آئی ایل او کئی سالوں سے پاکستان میں سیلاب و آفات کے دوران اپنی خدمات سرانجام دے رہا ہے مگر بلوچستان میں موجودہ صورتحال انتہائی تشویشناک ہے بلوچستان میں زراعت، روڈ ٹرانسپورٹ روزانہ اجرت سے جڑے محنت کش اور مزدوروں ساتھ کوئٹہ سمیت بلوچستان بھر میں ملازمین و مزدور طبقہ بارشوں و سیلاب سے شدید متاثر ہوا ہے اور نوبت فاقوں تک پہنچ چکی ہے۔بلوچستان میں بھی انٹر نیشنل لیبر آر گنائزیشن(آئی ایل او) سیو دی چلڈرن کا مزدوروں کی بحالی کیلئے پروگرام اولین ترجیح ہونا چاہئے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے