ملک میں قانون کی بالا دستی نہ ہونے کی وجہ سے کرپشن عروج پر ہے،میرعبدالکریم نوشیرانی

خاران (ڈیلی گرین گوادر)بلوچستان عوامی پارٹی کے مرکزی رہنما اور سابق صوبائی وزیر میر عبدالکریم نوشیرانی نے کہا ہے کہ پاکستان کو آزاد ہوئے 75سال ہوئے مگر پاکستان اور خصوصاً بلوچستان وہی 1947ء کے نقشے میں گھوم رہا ہے جس کے ذمہ دار وہ لوگ ہیں جو کہ قوم پرستی کا دعویٰ کرتے ہیں اور نان کیڈر کے بعض سیاستدان ہیں، ملک میں قانون کی بالا دستی نہ ہونے کی وجہ سے کرپشن عروج پر ہے۔ سیاست کو تجارت سمجھ لیا گیا ہے پاکستان کی کرنسی افغانستان اور بنگلہ دیش سے بھی نیچے گر گئی ہے پھر بھی ہم شاہ خرچیوں سے باز نہیں آرہے۔ یہ بات انہوں نے خاران میں مختلف وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کہی سابق صوبائی وزیر میر عبدالکریم نوشیروانی نے کہا کہ سیاست عوام کی خدمت اور عبادت ہے لیکن نان کیڈر کے سیاستدانوں نے سیاست کو تجارت بنا لیا ہے، ملک میں کرپشن عروج پر ہے جب تک ملک سے یہ کرپشن ختم نہیں ہوتی ملک سمیت کوئی صوبہ ایک انچ بھی ترقی نہیں کرسکتا، کرپشن کے خاتمے کے لئے قانون کی بالا دستی ضروری ہے جب قانون کی بالا دستی ہوگی تو کسی کو یہ جرا ¿ت نہیں ہوگی کہ وہ کرپشن کرے۔ انہوں نے مزید کہاکہ 75سال میں ہم نے بھیک مانگ کر گزارا کیا لیکن اب دن بدن صورتحال بہت خراب ہورہی ہے پاکستان کی کرنسی افغانستان اور بنگلہ دیش سے بھی نیچے گر گئی ہے۔ لیکن ہم نے اپنی شاہ خرچیاں بند نہیں کیں۔ انہوں نے کہاکہ ہماری معاشی حالت اتنی خراب ہے کہ ملک دیوالیہ ہونے کی طرف جارہا ہے لہذا ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم اپنی ان شاہ خرچیوں کو بند کریں۔ غیر ترقیاتی اخراجات میں 50فیصد کٹ لگائیں، بڑی کابینہ کو مختصر کریں بلٹ پروف گاڑیوں پیٹرول کے استعمال اور غیر ضروری بیرون ممالک کے دورے ختم کریں تب جاکر ہم اس ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچا سکتے ہیں انہوں نے کہاکہ چمن سے جیونی تک بلوچستان میں بارڈرز پر ٹوکن سسٹم ختم کرکے اسے فری کیا جائے اور کسٹم پوسٹیں قائم کریں اس سے انکم ہوگی اور بے روزگار افراد کو روزگار بھی میسر ہوگا۔ حکومت کو چاہئے کہ وہ اس تجویز پر غور کرکے کوئی مثبت فیصلہ کرے کیونکہ بلوچستان میں انکم کا اب کوئی ذریعہ نہیں۔ زراعت و گلہ بانی کے شعبوں کو بھی فروغ دیا جائے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے