نوابزادہ حاجی لشکری رئیسانی کی کوششوں سے،بنگلزئی اورشاہوانی قبیلےکےدرمیان جاری خونی تنازعے میں دوماہ کی جنگ بندی

مستونگ (ڈیلی گرین گوادر) نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی کی کوششیں بار آور ثابت، بنگلزئی اور شاہوانی قبیلے کے درمیان جاری خونی تنازعے میں چھ سال بعد دو ماہ کی جنگ بندی ہوگئی۔ گزشتہ روز نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی کی سربراہی میں نوابزادہ رئیس رئیسانی نوابزادہ شہک شاہوانی، لالا یوسف بنگلزئی، رکن بلوچستان اسمبلی ملک نصیر احمد شاہوانی، مستونگ گرینڈ الائنس کے سربراہ حاجی محمد انور شاہوانی، آغا منیر شاہ، آغا عباس شاہ، آغا طاہر شاہ، آغا سلام شاہ، حاجی عزیز شاہوانی، گل جان شاہوانی، شبیر شاہوانی، عزیزسارنگزئی، ملک فہیم شاہوانی، ملک جہانگیر شاہوانی، لالا ظاہر خان دمڑ، حاجی نور جان شاہوانی، ملک رفیق شاہوانی، شعیب رئیسانی، دین محمد رئیسانی، عابد بنگلزئی، حاجی گل بنگلزئی و دیگر نے شاہوانی قبیلے کی جانب سے میڑھ لیکر مستونگ کے علاقے کلی غزگی جا کر بنگلزئی قبیلے کے ذیلی طائفے بدوزئی کے سردار، سردار اللہ یار بدوزئی، حاجی حبیب اللہ بنگلزئی ودیگر معتبرین سے ملاقات کی۔ نوابزادہ حاجی لشکری رئیسانی نے مقتول برکت علی کے والد حاجی حبیب اللہ بنگلزئی و دیگر سے تصفیہ کی درخواست کی جس پر مقتول کے والد حاجی حبیب بنگلزئی نے نوابزادہ حاجی لشکری رئیسانی کو عزت بخشتے ہوئے چھ سال بعد دو ماہ کیلئے جنگ بندی کا اعلان کیا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے