ڈاکٹرز نے مشروط طور پر پاکستان سفر کرنے کی اجازت دے دی ہے،اسحاق ڈار
لندن(ڈیلی گرین گوادر)مسلم لیگ (ن)کے سینئر رہنما اور سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ ان کے ڈاکٹر نے مشروط طور پر اُنہیں برطانیہ سے پاکستان سفر کرنے کی اجازت دے دی۔
وہ پاکستان واپس آنے کے خواہاں ہیں اور معزز عدالت میں عدالتی سماعت کا حصہ بھی بننے کے لیے تیار ہیں۔اسحاق ڈار نے بدھ کے روز عدالت میں پیش کی جانے والی پٹیشن کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے اپنی درخواست میں موقف اختیار کیا کہ وہ 15 دن میں پاکستان آنے کے خواہاں ہیں۔ احتساب عدالت ان کے وارنٹ گرفتاری کو معطل کرے اور درخواست گزار کو اس مقدمہ میں فیئر ٹرائل کی اجازت دی جائے۔نیب کے نوٹسز کو کبھی بھی ارادی اور غیر ارادی طور پر نظر انداز نہیں کیا۔
ان کا پاسپورٹ 2018 میں عمران خان کی حکومت نے منسوخ کیا تھا اور تمام سفارتخانوں کو ہدایت دی گئیں کہ نیا پاسپورٹ جاری نہ کیا جائے۔ پی ڈی ایم کی حکومت نے حال ہی میں نیا پاسپورٹ جاری کیا ہے جس کی بنیاد پر وہ سفر کر سکتے ہیں۔ قبل ازیں سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے وکیل قاضی مصباح نے کہا ہے کہ میرے موکل سرنڈر کرنے کو تیار ہیں۔وکیل قاضی مصباح نے احتساب عدالت کے جج محمد بشیر کی عدالت میں اسحاق ڈار کی گرفتاری کے خلاف درخواست دائر کی۔
اسحاق ڈار کے وکیل نے درخواست میں کہا کہ قومی احتساب بیورو (نیب) سابق وزیر خزانہ کے وارنٹ گرفتاری واپس لے، میرے موکل سرنڈر کرنے کو تیار ہیں۔انہوں نے درخواست میں استدعا کی کہ اسحاق ڈار کو پاکستان واپسی پر گرفتار نہ کیا جائے۔اسحاق ڈار کے وکیل قاضی مصباح کی درخواست پر عدالت نے نیب کو نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت 23 ستمبر تک ملتوی کردی۔خیال رہے کہ سپریم کورٹ نے اسحاق ڈار کی درخواست خارج کر دی ، اشتہاری قرار دینے کا فیصلہ برقرار رکھا تھا۔