عوام کے مسائل ومشکلات کے ذمہ دار حکومت ادارے اور بیوروکریسی ہے، مولانا عبدالحق ہاشمی
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) امیر جماعت اسلامی بلوچستان مولانا عبدالحق ہاشمی نے کہاکہ عوام کے مسائل ومشکلات کے ذمہ دار حکومت ادارے اور بیوروکریسی ہے جب تک نظام ٹھیک نہیں ہوگا دیانت دارلوگ سامنے نہیں آئیں گے اس وقت تک چہروں کی تبدیلی سے حقیقی تبدیلی نہیں آئیگی اشیاء خوردنوش،پٹرولیم مصنوعات کی قیمت میں اضافہ قابل مذمت ہے۔ پی ٹی آئی اور اب موجودہ حکومت عوام پر مسلسل مہنگائی کے کوڑے برسارہی ہے۔ ملکی معیشت آئی ایم ایف کی سخت ترین شرائط پر عمل در آمداورسودی معیشت کے نتیجے میں تباہ ہوچکی ہے۔ آٹے کی قیمت کو بھی پر لگ چکے ہیں۔ مارکیٹ میں آٹا دستیاب ہی نہیں، آٹے کے حصول کیلئے عوام در بدر کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہیں۔بدعنوانی کیساتھ خشک سالی، کورونااور اب بارش وسیلاب بلوچستان کی زراعت ومعیشت تباہ کر کے رکھ دیا ہے انہوں نے کہاکہ عوام دو وقت کی باعزت روٹی کے نوالے کو بھی ترس گئے ہیں۔ آٹے کی فراہمی کا حکومتی اعلان محض کاغذی ہے عوام کو آج بھی آٹانہیں مل رہا۔ مافیازکی حکومت میں عوام کو سننے والا کوئی نہیں۔ حکومت واداروں کا کسی چیزپر کنٹرول نہیں۔تاجر ودکاندار وں کی اپنی اپنی مرضی سے ریٹ چل رہے ہیں روٹی،دودھ سمیت دیگر اشیاء کی قیمتیں تاجر خود طئے کرتی ہے حکومتی عمل درآمد فائلوں واخبارات تک محدود ہے آٹاغائب ہونے ہرچیزکی قیمتیں حکومت سے باہر ہونے کی وجہ سے عوام میں تشویش کی لہر دوڈ گئی ہے۔ سیلاب متاثرین میں امداد،ملازمتیں اوراب آٹابھی سیاسی بنیادوں پر تقسیم کیا جارہا ہے جس کی وجہ سے عدل وانصاف ناپید ہوگیا ہے عوام پریشان اور لوگ فاقہ کشی پر مجبور ہیں۔ حکومت اپنے کی اقدامات پر عمل در آمد کروانے کی سکت نہیں رکھتی۔ تاجردکاندارنان بائی سمیت ہر طبقہ چیزیں اپنی قیمتو ں پر فروخت کرتے ہیں کسی کو کسی کا بھی کوئی ڈر خوف نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے اندر معاشی استحکام ناگزیر ہے۔ اور اس کے لیے ضروری ہے کہ تمام سٹیک ہولڈر مل کر کام کریں۔ جب تک ملکی معیشت مضبوط نہیں ہوتی، اس وقت سیاسی استحکام اور عوام کی زندگی میں خوشحالی کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہوسکتا۔ ڈنگ ٹپاؤ پالیسیوں کی وجہ سے عوام دن بدن بد حال ہورہے ہیں۔ رہی سہی کسر یوٹیلٹی بلوں میں ناجائز ٹیکسزشامل کرکے پوری کردی گئی ہے۔ حکومت یوٹیلٹی بلزمیں عوام کو ریلیف دیں بجلی گیس پانی کے ضیاع کو روکنے کے حوالے سے اپنی ذمہ داریوں کو انجام دے۔ حکمرانوں نے عوام کو مسائل کی دلدل میں دھکیلنے اور دکھوں کے سوا کچھ نہیں دیا