پاکستان ماحولیاتی بحران کے فرنٹ لائن پر کھڑا ہے، دنیا بحث سے نکل کر فیصلے کرے،شیری رحمان

واشنگٹن(ڈیلی گرین گوادر) وفاقی وزیر برائے ماحولیاتی تبدیلی سینیٹر شیری رحمان نے نیویارک میں کلائمیٹ اینڈ ڈیولپمنٹ منسٹیریل اجلاس میں پاکستان کی نمائندگی کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان ماحولیاتی بحران کے فرنٹ لائن میں کھڑا ہے اور دنیا کو بحث و مباحثے سے نکل کر فیصلے کرنے ہوں گے۔

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے موقع پر برطانیہ اور روانڈا کی جانب سے منعقدہ تقریب سے خطاب کے دوران انہوں نے کہا کہ پاکستان گرین ہائوس گیسز کے مجموعی اخراج میں 1 فیصد سے بھی کم حصہ دار ہے، اس کے باجود ہم جس سطح کا نقصان برداشت کر رہے اس کا کوئی تخمینہ نہیں لگا سکتا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ریکارڈ بارشوں کے بعد تاریخی سیلاب نے غیر معمولی تباہی مچائی ہے، بارشوں اور سیلاب کے مختلف واقعات میں1500 سے زیادہ لوگ جاں بحق اور 12,860 زخمی ہوئے ہیں۔شیری رحمان نے کہا کہ بارشوں اور سیلاب کی وجہ سے 3 کروڑ 30 لاکھ سے زائد لوگ متاثر جبکہ، 20 لاکھ سے زائد گھروں کو نقصان ہوا ہے، ایک وقت میں ایک تہائی پاکستان زیر سیلاب تھا، سیلابی پانی کے نیکالی میں کئی ماہ لگ جائے گے۔

انہوں نے کہا کہ سیلاب کے پانی سے پیدا ہونے والی بیماریوں کی وجہ سے ملک میں صحت کا نیا بحران پیدا ہو گیا ہے، صرف سندھ کے سیلاب زدہ علاقوں میں قائم ہیلتھ کیمپوں میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 78,000 مریض آئے ہیں، کئی شہر اور گائوں اب بھی کئی فٹ سیلابی پانی میں ڈوبی ہوئی ہیں۔شیری رحمان نے کہا کہ ترقی یافتہ ممالک کو اپنے کاربن فوٹ پرنٹ کو تسلیم کرنے اور اپنے اخراج کو محدود کرنے کے لیے اقدامات کرنے ہوں گے، ماحولیاتی تبدیلی کے اثرات صرف پاکستان تک محدود نہیں رہے گے، ماحولیاتی تبدیلی کے اثرات اور تباہ کاریوں کی کوئی سرحد نہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے