میاں شہباز شریف سے نیشنل پارٹی کے سربراہ ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ کی قیادت میں وفد کی ملاقات

اسلام آباد(ڈیلی گرین گوادر) نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر سابق وزیر اعلی بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ کی وزیر اعظم پاکستان میاں شہباز شریف سے وزیراعظم سکرٹریٹ اسلام آباد میں تفصیلی ملاقات۔ ملاقات میں نیشنل پارٹی پنجاب و بلوچستان کے صدر ایوب ملک اور سابق صوبائی وزیر رحمت صالح بلوچ، سینٹر طاہر خان بزنجو، میر محمد اکرم دشتی بھی تھے۔ دونوں رہنماوں کی ملکی سیاسی صورتحال سمیت دیگر ملکی مسائل پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔ پارٹی کے مرکزی صدر ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے وزیر اعظم پاکستان میاں شہباز شریف کو بلوچستان میں لاپتہ ہونے والے افراد اور اس سے پیدا ہونے والے مسائل و مشکلات کی طرف ان کی توجہ دلائی انھوں نے کہاکہ جبری طور پر لاپتہ افراد کا مسلہ ایک سنگین صورتحال اختیار کرتا جارہا ہے جس میں بعض افراد کء سالوں سے لاپتہ ہیں تاحال ان کی بازیابی نہیں ہوئی ہے۔ جس سے مسائل و مشکلات جنم لے رہے ہیں۔ انہوں نے بلوچستان میں حالیہ سیلاب سے ہونے والی تباہی کا ذکر کرتے ہوئے کہاکہ کہ حالیہ بارشوں سے بلوچستان بری طرح متاثر ہوا ہے سینکڑوں افراد جان بحق اور لاکھوں کی تعداد میں لوگ بے گھر ہوئے ہیں گرمی اور بارشوں کے سخت موسم میں کھلے آسمان تلے بھوک و پیاس میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں بیشتر علاقے تاحال سرکاری امداد سے بھی محروم ہیں جبکہ متاثرین سیلاب کی دوبارہ آباد کاری اور گھروں کی تعمیر ایک بہت بڑا چیلنج بنا ہوا ہے انھوں نے کھاکہ ان معاملات کو ہنگامی بنیادوں پر حل کرنے کی ضرورت ہے۔ ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے وزیر اعظم میاں شہباز شریف کو کھاکہ بلوچستان میں ہونے والا بارڈر ٹریڈ مسائل و مشکلات کا شکار ہے ایران اور افغانستان کے بارڈر پر ہونے والی معاشی سرگرمیاں ماند پڑتی جارہی ہیں ایران اور افغانستان بارڈر ٹریڈ کو ریگولائز کرنے کی ضرورت ہے تفتان بارڈر پر تعمیر مارکیٹوں کو فوری پر فنگشنلائز کرنے کی ضرورت ہے جبکہ ایران پنجگور کوھک بارڈر اور پروم بارڈر کو تجارت اور آمد و رفت کے لیے کھلنے کی ضرورت ہے۔ ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے میڈیا سے خصوصی بات کرتے ہوئے کھاکہ وزیر اعظم پاکستان میاں شہباز شریف نے ہمیں یقین دہانی کرائی ہے کہ ان معاملات کو فوری طور پر حل کرنے کے لیے اقدامات اٹھائیں گے۔
٭٭٭٭٭٭٭٭٭
٭٭٭٭٭٭٭٭٭
٭٭٭٭٭٭٭٭٭
٭٭٭٭٭٭٭٭٭

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے