صوبے کے سیلاب سے متاثرہ مکانات کی تعمیر اوربحالی کے کام شروع کئے جائیں،مولانا عبدالحق ہاشمی

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) امیر جماعت اسلامی بلوچستان مولانا عبدالحق ہاشمی نے کہاکہ کوئٹہ وصوبے کے دیگر متاثرہ اضلاع کے متاثرین کو امداد،یوٹیلٹی بلز میں رعایت اور مکانات کی تعمیر میں خصوصی معاونت اوربحالی کے کام شروع کئے جائیں۔امدادی سامان کی تقسیم میں اقرباء پروری بدعنوانی لٹیرے کرتے ہیں۔ایماندار کی نشانی دیانت داری بھی ہے لوٹ مار کرنے والے مسائل کے دلدل وگرداب اورنہ ختم ہونے والے عذاب میں مبتلا ہوتے ہیں۔ بیماریوں کے تدارک،آٹاوپٹرول،پینے کے پانی ومہنگائی کے مصنوعی بحران پر دیانت داری سے قابوپانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہاکہ حکومتی سطح پر عالمی وقومی امداد میں دیانت داری شفافیت کی ضرورت ہے۔بددیانتی،بدعنوانی سے مسائل پیدا ہورہے ہیں۔اسلامی پاکستان مسائل کے حل کی راہ ہے سیکولر پاکستان کی راہ ہموار کرنے والے دشمن کے آلہ کار ہے۔حکومت،منتخب نمائندے عوامی اعتماد پر پورانہیں اتررہے۔منتخب نمائندے وحکمران صرف اعلانات اقرباء پروری وبدعنوانی وغلط بیانی سے کام لے رہے ہیں جس کی وجہ سے مسائل میں کمی کے بجائے اضافہ ہورہا ہے۔ جماعت اسلامی،الخدمت فاؤنڈیشن عوام کے اعتماد کیساتھ صوبہ بھر میں ریلفی ورک میں مصروف ہیں ہم غم سمیٹنے وخوشیاں بانٹنے والے ہیں۔آفتوں کا مقابلہ ملکر دیانت داری واخلاص اورنیک نیتی سے کرنے کی ضرورت ہے جماعت اسلامی سیلاب متاثرین کیساتھ اورمتاثرین کو تنہا نہیں چھوڑے گی۔ موجودہ وسابقہ حکومت اور پی ٹی آئی واے پی ڈی ایم جماعتوں اوربدعنوان اسٹبلشمنٹ کی وجہ سے آج پاکستان مسائل کے دلدل میں پھنس گیا ہے۔دیانت دار قیادت ہی قوم کو مسائل سے نجات دلائیگی۔جماعت اسلامی بدعنوانی سے پاک حقیقی جمہوری اسلامی پارٹی ہے الحمداللہ قیادت سے کارکن تک بہترین تربیتی ماحول کی وجہ سے بدعنوانی کرپشن سے پاک ہے۔قوم مسائل مہنگائی بدعنوانی کے دلدل میں پھنس گئی ہے جبکہ حکمران وفرینڈلی اپوزیشن آج بھی سیاست سیاست کرسی کرسی کاکھیل کررہے ہیں۔حکومت واپوزیشن سیاست،الزامات،کرسی بچانے کے بجائے ملکر متاثرہ عوام کی خدمت کریں۔بدقسمتی سے ہمارے حکمران،اسٹبلشمنٹ اور اکثرسیاسی پارٹیاں سیاست،انتخابات،ترقیاتی کام اور ریلیف ورک سمیت ہر موقع پر بدعنوانی کے مرتکب ہورہے ہیں جس کی وجہ سے عوام کا ان لٹیروں پر اعتماد نہیں رہا۔امدادی فنڈزریلیف ورک میں کرپشن کرنا تباہی وبربادی کے راستے ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے