زچگی کے دوران خواتین بڑی تعداد میں جاں بحق ہوسکتی ہیں ، ڈاکٹر ربابہ خان بلیدی

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) ڈبلیو پی سی کی چیئرپرسن و پارلیمانی سیکرٹری سائنس اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی قانون و پارلیمانی امور ڈاکٹر ربابہ خان بلیدی نے کہا ہے کہ بلوچستان سمیت ملک بھر میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں حاملہ خواتین کے لئے ضروری طبی سہولیات فراہم نہ کی گئیں تو زچگی کے دوران خواتین بڑی تعداد میں جاں بحق ہوسکتی ہیں جو ایک المیہ ہوگا عالمی اداروں کے اعداد وشمار کے مطابق اسوقت بلوچستان سمیت ملک بھر میں سیلاب متاثرہ علاقوں میں حاملہ خواتین کی تعداد ایک لاکھ اڑتیس ہزار ہے جن میں چالیس ہزار خواتین کے ڈیلیوری کیسز رواں ماہ ہونگے چاروں صوبائی حکومتوں کو رواں ماہ بچوں کو جنم دینے والی 40 ہزار خواتین کے لئے موبائل طبی ٹیموں کی تشکیل کے ساتھ ساتھ غیر معمولی اقدامات اٹھانے ہونگے سوموار کو اپنی ایک فیکٹ فائنڈنگ آبزرویشن میں ڈاکٹر ربابہ خان بلیدی نے اس امر پر گہری تشویش کا اظہار کیا کہ سیلاب زدہ علاقوں میں حاملہ خواتین کے لئے طبی سہولیات ناکافی ہیں جن کو بہتر بنانے کی ضرورت ہے تاکہ انسانی زندگیاں بچائی جاسکیں ڈاکٹر ربابہ خان بلیدی نے کہا کہ بلوچستان کے سیلاب زدہ نصیر آباد ڈویژن میں ملیریا کا آؤٹ بریک ہوچکا ہے جس کا انکیوبیشن ٹائم گزرنے پر سات سے آٹھ دنوں میں صورتحال خطرناک شکل اختیار کر سکتی ہے اور ملیریا کے کیسز میں غیر معمولی اضافہ دستیاب طبی ڈھانچے سے کہیں زیادہ ہوگا علاقے میں اینٹی ملیریا ادویات ختم ہوچکی ہیں اور عوام کو مشکلات کا سامنا ہے اس لئے حکومتی اقدامات کے ساتھ ساتھ صحت پر کام کرنے والے غیر سرکاری اداروں کو آگے آنا ہوگا انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں خواتین اور بچوں کی صحت کے حوالے سے جامع اقدامات اٹھانے کی ہدایت کی ہے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے