عدلیہ اورمیڈیا کو اپنے اپنے فریم ورک میں کام کرنے دیا جائے،عوامی نیشنل پارٹی
کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر)عوامی نیشنل پارٹی کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ فکر باچاخان نہ صرف ملک کے پیچیدہ اور نازک حالات کاادراک رکھتا ہے بلکہ خطے میں جاری عدم استحکام صورتحال کو سنبھالا دے سکتا ہے حکمران اشرافیہ اگر ہمارے اکابرین کی مشوروں پر عمل درآمد کرتے تو آج ملک اس نازک صورتحال سے دو چار نہ ہوتا ملک کو صحیح راہ پر استوار کرنے کیلئے جمہور کی حکمرانی آئین کی بالادستی حقیقی جمہوریت کی بحالی آزاد خودمختار عدلیہ اور میڈیا کو اپنے اپنے فریم ورک میں کام کرنے دیا جائے پشتون بلوچ اقوام میں احساس محرومی احساس بیگانگی احساس بیزاری کی طرف تیزی سے گامزن ہے جو کسی صورت ملک ریاست کے حق میں نہیں جس کی تمام تر ذمہ داری حکمران اشرافیہ پر عائد ہوگی خوست پرلت کمیٹی کے جائز مطالبات مان کر علاقے کو مزید تباہی وبربادی سے بچایا جائے۔ان خیالات کااظہارعوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر وصوبائی پارلیمانی لیڈر اصغر خان اچکزئی صوبائی وزیر خوراک انجینئر زمرک خان اچکزئی صوبائی جنرل سیکرٹری مابت کاکا صوبائی سینئر نائب صدر سنیٹر نوابزادہ ارباب عمر فاروق کاسی ضلعی صدر جمال الدین رشتیا ملک تاج محمد خان بازئی ایڈوکیٹ ملک زمرک خان بازئی شیر محمد درانی سردار افضل خان مریانی نذرعلی پیر علی زئی طاہر شاہ کاکڑ شان عالم کاکڑ ارباب غلام کاسی نے کوئٹہ پریس کلب میں شمولیتی تقریب سے خطاب کے دوران کیا۔اس موقع پر ممتاز قانون دان سیاسی سماجی شخصیت ملک تاج محمد خان بازئی ملک زمرک خان بازئی شیر محمد خان درانی سردار افضل خان مریانی سردار بلوچ خان مریانی عبدالمنان نورزئی نے اپنے سینکڑوں ساتھیوں سمیت عوامی نیشنل پارٹی میں شمولیت کااعلان کیا مقررین نے نئے شامل ہونیوالوں کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ یہ امر خوش آئند ہے کہ پشتون اولس کے معتبر قدآور سیاسی کارکنان سماجی شخصیات قبائلی عمائدین نوجوانان جوق در جوق فکر باچاخان کے تسلسل عوامی نیشنل پارٹی کے صفوں کا حصہ بن رہے ہیں اور یہ سب کچھ شہدا کے خون اکابرین کی جہد اور منظم فعال ومنظم تنظیم کی مرہون منت ہے فکر باچاخان صد سالہ جہد کانام ہے انتہائی نامساعد حالات کے باوجود پارٹی کارکنوں نے شبانہ روز محنت کر کے وطن سے انتہاپسندانہ رحجانات کے بر خلاف نہ صرف آواز اٹھائی ہے بلکہ جانوں کے نذرانے دیکر قوم دشمن وطن دشمن قوتوں کو للکارا ہے مقررین نے کہا کہ خوست پر لت کمیٹی کے مطالبات مان کر وہاں پر موجود مشکل حالات کو ختم کیا جائے شہید خالق داد بابڑ اور سانحہ خوست کے ذمہ داران کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک بھر باالخصوص صوبے میں سیلابی ریلوں طوفانی باد وباراں سے قیمتی انسانی جانیں ضائع انفراسٹرکچر زراعت گلہ بانی کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا ہے لہذا صوبائی حکومت وفاقی حکومت این ڈی ایم اے پی ڈی ایم اے حکام ضلعی انتظامیہ کی نگرانی میں سروے کر کے حقداروں کی داد رسی کی جائے مقررین نے کہا کہ شہید شمشاد کاکڑ کے قتل میں ملوث کرداروں کو قرار واقعی سزا دیکر انصاف کے تقا ضوں کو پورے کئے جائیں جبکہ پشتون سٹوڈنٹس فیڈریشن کے رکن بی فارمیسی ڈیپارٹمنٹ کے طالبعلم سیداللہ موسی خیل کو ایک ھفتہ سے لاپتہ کیا گیا ہے جو انتہائی قابل تشویش اذیت ناک صورت حال کا متقاضی ہے ضلعی انتظامیہ مغوی سید اللہ کو باحفاظت بازیاب کرائیں بعد ازاں نئے شامل ہونیوالوں کے اعزاز میں عصرانہ دیا جس میں کارکنوں اور ذمہ داران نے شرکت کی