پاکستان آرمی اور ایف سی بلوچستان کاسول انتظامیہ کے ہمراہ سیلاب زدہ علاقوں میں امدادی سرگرمیاں جاری

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) پاکستان آرمی،ایف سی بلوچستان اور ضلعی انتظامیہ کی سیلاب سے متاثرہ اضلاع بشمول کوئٹہ، موسی خیل، قلعہ سیف اللہ،قلعہ عبداللہ، چمن، قلات،خضدار، کوہلو، ڈیرہ بگٹی، بولان، صحبت پور،لسبیلہ،جعفر آباد، نصیر آباد،جھل مگسی و دیگر علاقوں میں امدادی سرگرمیاں جاری ہیں۔ پاکستان آرمی اور ایف سی بلوچستان نے ریسکیو آپریشن کے دوران 24 افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا ہے۔علاوہ ازیں پورے بلوچستان میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں 29ریلیف کیمپس قائم کئے ہیں اس کے علاوہ4,971سیلاب متاثرین کو ریلیف کیمپس اور ان کی پناہ گاہوں میں پکا ہوا کھانا، ہیلی کاپٹر کے ذریعے سیلاب متاثرین کی پناہ گاہوں اور ریلیف کیمپس میں 1824متاثرین کو راشن کے پیکٹس فراہم کئے ہیں جس میں آٹا، دالیں، چاول، چینی، کوکنگ آئل، پانی کی بوتلیں وغیرہ شامل ہیں۔ اس کے علاوہ گرم ملبوسات، جوتے،ٹینٹ اورلحاف وغیرہ بھی مستحق لوگوں میں تقسیم کئے گئے ہیں۔ پاکستان آرمی اور ایف سی بلوچستان کی 9 ٹیموں نے ڈسٹرکٹ لسبیلہ میں سیلاب سے ہونیوالے نقصانات کا تخمینہ لگا رہے ہیں۔سیلاب زدگان کے لئے گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مختلف علاقوں میں فری میڈیکل کیمپس کا بھی انعقاد کیا گیا جہاں 1,552 مریضوں کو مفت طبی امداد اور ادویات فراہم کی گئی ہیں۔ذرائع آمدورفت کی جلد بحالی کے لئے سول انتظامیہ اور پاکستان کی مسلح افوج کی جانب سے شاہراوں اور پلوں کی مرمت کا کام بھی تیزی سے جاری ہیں۔ N-85,N-70,N-65,N-50,N-40, N-25 ٹریفک کے لئے کھول دیا گیا ہے۔ جبکہ M-8ونگو پہاڑی کے مقام پر بند ہے جسکی مرمت کا کام جلد مکمل کر لیا جائے گا۔ پاک فوج،ایف سی بلوچستان اور نیشنل ہائی وے اتھارٹی متاثرہ علاقوں میں ٹریفک کی روانی کو یقینی بنائے ہوئے ہیں اور راستوں کی بحالی کا کام بھی ہنگامی بنیادوں پرجاری ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے