حالیہ مون سون بارشوں سے ضلع قلات میں کافی نقصانات ہوئے ہے، مہراللہ بادینی

قلات (ڈیلی گرین گوادر) ڈپٹی کمشنر قلات کیپٹن ریٹائرڈ مہراللہ بادینی نے کہا ہے کہ حالیہ مون سون بارشوں سے ضلع قلات میں کافی نقصانات ہوئے، بحالی کیلئے اقدامات جاری ہے، زاوہ ندی کی وجہ سے غریب آباد، مغلزئی، کوئنگ میں بہت زیادہ متاثر ہوئے، تحصیل قلات اور تحصیل خالق آباد منگچر سمیت تمام یوسیز میں زراعت کا شعبہ، مکانات، ٹیوب ویلز، سولر سسٹم، زمینی بندات رابطہ سڑکیں سیلاب سے شدید متاثر ہوئے ہیں، دستیاب وسائل میں رہ کر ہمارے لیویز آفیسران و جوانان، پی ڈی ایم اے کا عملہ اور دیگر نے متاثرین کو ریسکیو کیا، سب سے پہلے ہمارا ہدف بند سڑکیں کھولنے کا تھا جس پر دن رات ایک کرکے ہم نے راستے بحال کئے راشن ٹینٹ پینے کا پانی فراہم کئے ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے آفس میں میڈیا نمائندوں کو حالیہ مون سون بارشوں سے پیدا ہونے والے صورتحال و نقصانات اور امدادی کارروائیوں کے حوالے سے تفصیلی پریس بریفنگ دیتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ حالیہ مون سون بارشیں جوکہ تین جولائی سے شروع ہوئے سب سے زیادہ 26 اگست کو شدید بارشیں ہوئے جہاں دیگر اضلاع کی طرح قلات ضلع میں بھی کافی نقصانات ہوئے ہیں سیلابی ریلوں نے تمام شعبہ جات میں تباہی مچاہی، ٹیوب ویلز اور سولر سسٹم بھی ناکارہ ہوچکے ہیں قلات میں مختلف سڑکیں بہہ چکے ہیں جس میں پکی سڑکیں پل وغیرہ شامل ہیں انہیں شدید نقصان پہنچا ہے انہوں نے کہا کہ نقصانات کے حوالے سے کمیٹیاں تشکیل دی ہے ڈیمجز اسسمنٹ میں پی ڈی ایم اے کی طرف سے ایک کمیٹی بنائی گئی ہے وہ کمیٹی ان نقصانات کا تخمینہ لگا کر کمیٹی پی ڈی ایم اے سے شیئر کریگی تاکہ نقصانات کا ازالہ ہوسکیں اور متاثرین کو ریلیف ملے۔ ہماری کوشش ہوگی کہ متاثرین کو ریلیف ملے انتظامیہ سیلابی صوتحال سے نمٹنے کیلئے الرٹ ہیں، ہم نے ضلع میں میڈیکل کیمپس، ویٹرنری کیمپس لگائے، 13 سو کے فیملیز تک ہم نے راشن جبکہ آٹھ سو کے قریب ٹینٹ فراہم کئے، تمام محکمے الرٹ ہیں، ضلع میں 30 کے قریب ڈیمز ہیں جنمیں پانی ذخیرہ ہوا ہے اور تیرہ کے قریب ڈیمز کا اسپیل وے آپریٹ ہوا تھا انہوں نے کہا کہ ہم اپنے علاقے کے عوام کو تنہا نہیں چھوڑینگے میڈیا مسائل و نقصانات کی نشاندہی کرے اور قلات انتظامیہ متاثرین کی بحالی و امداد کیلئے محدود وسائل میں رہتے ہوئے بھی ہر ممکن کوشش جاری رکھے گی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے