ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج IXکوئٹہ کے روبرو شہید صحافی عبدالواحد رئیسانی قتل کیس کی سماعت

کوئٹہ(ڈیلی گرین گوادر) ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج IXکوئٹہ نجیب اللہ خان کاکڑ کے روبرو شہید صحافی عبدالواحد رئیسانی قتل کیس کی سماعت، عدالت نے بعدازگرفتاری ضمانت پر رہا ملزمہ کو عدم پیشی پرمفرور قرار دیتے ہوئے ضمانت ضبط کرکے پولیس کو ملزمہ کو گرفتارکرنے کے احکامات جاری کردیئے۔منگل کے روز ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج IXکوئٹہ نجیب اللہ خان کاکڑ کے روبرو شہید صحافی عبدالواحد رئیسانی قتل کیس کی سماعت ہوئی دوران سماعت مقتول صحافی عبدالواحد رئیسانی شہید کے بھائی اسفند یار رئیسانی ان کے وکیل سینئر قانون دان وسابق سینیٹر ملک ممتاز محفوظ ایڈووکیٹ، سینئر قانون دان طاہر حسین ایڈووکیٹ،ذوالفقارایڈووکیٹ سمیت دیگر وکلاء عدالت میں پیش ہوئے،دوران سماعت پولیس کی جانب سے فردکے گواہ سب انسپکٹر عبدالکریم عدالت میں قلمبند کرائے گئے اپنے بیان پر جرح کیلئے عدالت میں پیش ہوئے جس پر ملزمان کی جانب سے پیش ہونے والے وکیل نے عدالت سے درخواست کی کہ ان کے سینئر وکیل موجود نہیں اس لیے و ہ جرح نہیں کرسکتے جس پر عدالت نے شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ ڈھائی ماہ قبل بیان قلمبند ہوا مزید وقت نہیں دیا جائیگا معزز جج نے آئندہ سماعت پر وکیل کی موجودگی کو یقینی بنانے کی ہدایت کی دوران سماعت مقدمہ میں بعداز گرفتاری ضمانت پر رہا ملزمہ مسماۃ رابعہ مسلسل چھٹی مرتبہ عدالت میں پیش نہیں ہوئی جس پر معزز جج نے سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ملزمہ کو اشتہاری قرار دیتے ہوئے ضمانت ضبط اور ملزمہ کو گرفتار کرنے کے احکامات جاری کئے بعدازاں عدالت نے آئندہ سماعت 10ستمبر بروز ہفتہ تک ملتوی کردی۔ دوران سماعت صحافی شعیب رئیسانی و مقتول صحافی واحد رئیسانی کے قریبی رشتہ دار اور سول سوسائٹی کے نمائندے احاطہ عدالت میں موجود تھے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے