سکھربیراج پراونچے درجے کا سیلاب، مزید 57 افراد جاں بحق
سکھر (ڈیلی گرین گوادر) سکھر بیراج سے اونچے درجے کا سیلاب گزرا اور منچھر جھیل میں پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے جس سے سندھ کے ضلع دادو کو بڑے پیمانے پر تباہی کے خطرے کا سامنا ہے۔فلڈ فورکاسٹنگ ڈویژن کی رپورٹ کے مطابق آج صبح 6 بجے سکھر بیراج سے 5 لاکھ 59 ہزار 988 کیوسک کا اونچے درجے کا سیلاب گزرا۔دادو سے دوپہر کو صورت حال مزید خراب ہوئی کیونکہ پانی ریلہ جوہی کی تحصیل کی طرف بڑھنے لگا جہاں مختلف پہلے ہی ڈوبے ہوئے ہیں۔
گڈو بیراج کی صلاحیت 12 لاکھ کیوسک پانی کے بہاؤ کی ہے جہاں سے شام 6 بجے کو 5 لاکھ 61 ہزار 118 کیوسک سیلاب کا گزرا تھا جو دوسرے نمبر سب سے زیادہ بہاؤ ہے، آج صبح 6 بجے کم ہو کر 5 لاکھ 53 ہزار 183 کیوسک تک آگیا، بہاؤ میں اس کے بعد دوپہر 12 بجے مزید کمی ہوئی اور 5 لاکھ 32 ہزار 634 کیوسک تک آگیا۔گڈو اور سکھر بیراج میں بالترتیب 23 اور 25 اگست کو پہلی مرتبہ سب سے زیادہ 5 ہزار 80 کیوسک سیلاب کا گزر ہوا تھا اور یہ سیلاب اب کوٹری بیراج میں سستی روی سے پہنچ رہا ہے۔
کوٹری بیراج میں 5 لاکھ 43 ہزار 592 کیوسک کا بہاؤ اوپر اور 5 لاکھ 32 ہزار 787 کیوسک نچلی سطح پر ریکارڈ کیا گیا، بہاؤ میں آج اس وقت اضافے کا رجحان دیکھا گیا جب صبح 6 بجے اوپر کی طرف 5 لاکھ 8 ہزار 102 کیوسک اور نچلی سطح پر 4 لاکھ 98 ہزار 497 کیوسک گزر ہوا۔نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کے مطابق مون سون کی ریکارڈ بارشوں اور شمال کے پہاڑوں میں گلیشیئر پگھلنے سے سیلاب آیا جس سے 14 جون سے اب تک کم از کم ایک ہزار 265 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
ایک روز قبل دادو شہر سیلابی پانی میں گھرا ہوا تھا جس میں شہر کے شمال میں خیرپور ناتھن شاہ شہر، جنوب میں منچھر جھیل، مغرب میں مین نارا ویلی ڈرین اور مشرق میں دریائے سندھ پانی سے بپھرا ہوا تھا۔ایک مقامی رہائشی بشیر خان جو علاقے میں باقی لوگوں سے رابطے میں ہیں کا کہنا تھا کہ دادو ضلع میں کئی دیہات 11 فٹ تک پانی میں ڈوبے ہوئے ہیں۔
اس وقت وہ پراعتماد تھے کہ اس کے علاقائی دائرہ اختیار میں دریا کے کنارے محفوظ اور اتنے مضبوط ہیں کہ بہاؤ کو برداشت کر سکیں، سکھر بیراج سے 25 اگست کو صبح 6 بجے 5 لاکھ 79 ہزار 753 کیوسک کا پہلا بلند سیلابی ریلا گزرا تھا۔اس کے علاوہ منچھر جھیل میں بھی پانی کی سطح بڑھ رہی تھی، جس کے باعث جامشورو کے ڈپٹی کمشنر فرید الدین مصطفیٰ نے سیلاب کا الرٹ جاری کردیا تھا۔
صوبائی وزیر اطلاعات شرجیل میمن کے مطابق شہر کے مختلف اضلاع میں 39 ریلیف کیمپوں میں 15 ہزار 274 سیلاب متاثرین کو پناہ فراہم کی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ ضلع شرقی میں 15 کیمپ ہیں اور یہاں 7 ہزار 350 افراد، ضلع غربی کے 6 کیمپوں میں 3 ہزار 490 افراد، ملیر میں 8 کیمپ بنائے گئے ہیں جہاں 3 ہزار 175، کیماڑی میں 793 اور کورنگی کے قائم کیمپوں میں 466 متاثرین موجود ہیں۔