آئی ایم ایف کا ریلیف شادیانے بجانے والا نہیں، عارضی ہے،خواجہ سعد رفیق

اسلام آباد (ڈیلی گرین گوادر)وفاقی وزیر ریلوے اور ہوائی بازی سعد رفیق کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کا ریلیف شادیانے بجانے والا نہیں، عارضی ہے،نواب شاہ ٹریک پر 15 انچ پانی بہہ رہا ہے، سبی کے قریب ریلوے پل گر گیا ہے، جب کہ کوئٹہ کراچی نیشنل ریلوے سے کٹ گیے ہیں۔

اسلام آباد میں پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما قمر زمان کائرہ کے ہمراہ مشترکا پریس کانفرنس سے خطاب میں سعد رفیق نے بتایا کہ ترکی سے امداد کے لیے 4 امدادی ٹرین چل پڑی ہے، جس کے بعد یہ امدادی سامان دالبدین سیکشن سے سامان پہنچائے گا، اس امداد میں ادویات، خیمے اور اشیائے خورد نوش شامل ہے۔انہوں نے بتایا کہ سبی کے قریب بھی ریلوے پل گر گیا ہے، جب کہ نواب شاہ ٹریک پر 15 انچ پانی بہہ رہا ہے، شدید سیلابی صورت حال کے باعث کوئٹہ کراچی نیشنل ریلوے سے کٹ گئے ہیں۔

سعد رفیق کا کہنا تھا کہ دیگر ذرائع اور ممالک سے ملنے والی امداد نقصان کے مقابلے میں کافی نہیں، ہمیں اپنے زور بازو پر انحصار کرنا ہوگا۔ جلد وزیراعظم اور اتحادیوں کی مدد سے پروگرام ترتیب دیں گے۔ سیلاب کے موقع پر افواج اور پی ڈی ایم اے سب نے بہت بہترین کام کیا ہے۔ حکومت ٹیلی تھان نہیں کرتی بلکہ اپنے وسائل بروئے کار لاتی ہیں۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ قیامت خیز سیلاب نے سال 2010 کا ریکارڈ توڑ دیا ہے، بلوچستان اور سندھ کے علاقہ زیادہ متاثر ہیں، کے پی کے اور پنجاب کے حالات بھی اچھے نہیں، پاکستان معاشی بحران کا شکار ہے، حکومت پاکستان، ریاستی ادارے سب ریسکیو آپریشن میں مصروف ہیں، بحالی کا مرحلہ اس سے بھی مشکل ہوگا، سبزیوں کی قیمت آسمان سے باتیں کر رہی ہے، قوم کی بڑی تعداد متاثرین سیلاب کی مدد کے لیے سرگرم عمل ہے، دوسری جانب عالمی برداری ہماری مدد کر رہی ہے۔

مشترکا پریس کانفرنس سے خطاب میں قمر زمان کائرہ نے کہا کہ ہم نے شہباز شریف کی قیادت میں مشکل فیصلے کیے، لوگوں نے کہا کہ ہمارا سیاسی نقصان ہو رہا ہے، سندھ کے کچھ حصہ میں 17 سو سے زائد بارش ہوئی، اسی طرح ٹانک، سوات میں بھی ہو رہی ہے، گلگت بلتستان کے کیچ منٹ میں بارش ہوئی، اس وقت بھی پانی کا بڑا ریلا سندھ میں جا رہا ہے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ سندھ بلوچستان کے کچے گھر سب ڈوب گئے، پانی اترنے کے بعد نقصانات کا مکمل تخمینہ لگا سکیں گے۔افواج پاکستان کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے پی پی رہنما نے کہا کہ جب بھی مشکل وقت آیا اداروں نے جان خطرے میں ڈال کر جوان سے لے کر جرنیل تک نے قربانی دی۔ سول سرونٹ کو گالی دینے کی آپ کو اجازت نہیں، توہین عدالت کی کاروائی کو قوم دیکھ رہی ہے، ضابطہ کو ملحوظ خاطر رکھنا چاہیے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے