نجی شعبے کو تیل و گیس کی مارکیٹ میں داخلے کی اجازت ہونی چاہیے، سینیٹرعبدالقادر

اسلام آباد(ڈیلی گرین گوادر) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے پیٹرولیم کا اجلاس پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوا۔ جس کی صدارت سینیٹر عبدالقادر نے کی۔کمیٹی نے وزیر پیٹرولیم اور سیکرٹری وزارت پیٹرولیم کی عدم حاضری کا سخت نوٹس لیا۔ جن امور پر تبادلہ خیال کیا گیا ان میں پٹرولیم کی قیمتوں میں اضافے کی وجوہات شامل ہیں۔ نجی فرموں کو ایل این جی ٹرمینلز کی طویل مدتی الاٹمنٹ کے لئے کی گئی کارروائی کے بارے میں پی ایل ایل کی جانب سے بریفنگ دی گئی،SNGPL کی طرف سے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے ذریعے نجی شپپر UGDC کے ساتھ ابتدائی رسائی کے معاہدے کی منظوری کی موجودہ صورتحال کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔عالمی سطح پر تیل اور گیس کی منڈیوں کی موجودہ صورتحال پر بحث کرتے ہوئے کمیٹی نے وزارت سے سوال کیا کہ عالمی سطح پر قیمتوں میں کمی کے باوجود پاکستان میں پیٹرول کی قیمتوں میں بے تحاشا اضافہ کیا ہے۔ کمیٹی کو بتایا گیا کہ عالمی سطح پر کم نرخوں کے باوجود پاکستان میں پیٹرول اور پیٹرولیم اشیاء کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ پیٹرول کی پیشگی خریداری ہے۔ اضافے کی ایک اور وجہ آئی ایم ایف کے معاہدوں کے مطابق ہر ماہ پی ڈی ایل کی درخواست تھی۔ کمیٹی نے ملک میں عام آدمی کی سہولت کے لیے سخت اقدامات اٹھانے کی ضرورت پر زور دیا۔پی ایل ایل کی طرف سے ایل این جی ٹرمینلز کی طویل مدتی الاٹمنٹ کے لیے کی گئی کارروائی کے بارے میں بریفنگ دیتے ہوئے کمیٹی کو بتایا گیا کہ ای سی سی/کابینہ نے ایل این جی کی نجی شعبے کی درآمد کو سہولت فراہم کرنے کے لیے تین ماہ کی رولنگ بنیادوں پر جی او پی کی کنٹریکٹ شدہ استعمال شدہ صلاحیت کو مختص کرنے کی منظوری دی جو ٹرمینل کی صلاحیت سے منسلک ہے۔ PLL مختصر اور طویل مدتی LNG سپلائی ٹینڈرز پر کام کر رہا ہے۔ اس لیے طویل مدتی ٹینڈرز کی فزیبلٹی سمجھداری نہیں ہے کیونکہ اس سے ملک میں طلب کو پورا کرنے کے لیے ایل این جی کی درآمد کو ایڈجسٹ کرنے کی حکومت کی صلاحیت کم ہو جائے گی۔ اگلے پی ایل ایل ٹینڈر میں ایل این جی سپلائرز کے جواب پر غور کرنے کے بعد موجودہ قلیل مدتی مختص کی مدت میں 3 ماہ سے زیادہ اضافہ کیا جا سکتا ہے۔ چیئرمین کمیٹی سینیٹر عبدالقادر، ماہرین کا خیال تھا کہ نجی شعبے کو پاکستان میں تیل اور گیس کی مارکیٹ میں داخلے کی اجازت ہونی چاہیے۔ارکان میں سینیٹر رخسانہ زبیری، سینیٹر فدا محمد، سینیٹر شمیم آفریدی، سینیٹر عون عباس، سینیٹر پرنس احمد عمر احمد زئی، سینیٹر عطا الرحمان، سینیٹر سیف اللہ ابڑو اور پیٹرولیم ڈویڑن، او جی ڈی سی ایل اور اوگرا کے سینئر افسران سمیت تمام متعلقہ حکام نے شرکت کی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے