صوبہ بلوچستان کو آفت زدہ قرار دیکر سیلاب متاثرین کو ریلیف فراہم کیا جائے،سراج الحق

ڈیرہ اللہ یار (ڈیلی گرین گوادر) امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ جعفرآباد سمیت صوبہ بلوچستان کو آفت زدہ قرار دیکر سیلاب متاثرین کو ریلیف فراہم کیا جائے۔وہ گزشتہ شب دیر سے ڈیرہ اللہ یار پہنچے جہاں صوبائی امیر مولانا عبدالحق ہاشمی اور صوبائی ڈپٹی جنرل سیکریٹری انجینئر عبدالمجید بادینی،بشیر احمد ماندائی، محمد امین بگٹی، میر مٹھا خان بادینی، عرفان علی ابڑو نے انکا استقبال کیا۔سراج الحق نے بدھ کو ڈیرہ اللہ یار کے سیلاب زدہ علاقوں کا دورہ کیا اور سیلاب متاثرین سے انکی مشکلات و حکومتی امداد سے متعلق اقدامات معلوم کئے۔ سراج الحق نے ڈیرہ اللہ یار شہر کے ڈی سی چوک پر برساتی پانی میں اتر کر صوبائی قیادت کے ہمراہ میڈیا نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جعفرآباد نصیرآباد اور بلوچستان کے 27 اضلاع میں طوفانی بارشوں اور سیلاب نے بڑے پیمانے پر تباہی مچا دی ہے سیکڑوں افراد جانبحق ہوگئے اور لاکھوں بے گھر ہو کر کھلے آسمان تلے حکومتی امداد کے منتظر ہیں تاہم حکومت کی جانب سے جعفرآباد میں سیلاب متاثرین کی امداد کے لیے کسی قسم کے اقدامات نہیں اٹھائے گئے متاثرین بغیر حکومتی امداد کے انتہائی مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں وفاقی حکومت کی جانب سے نصیرآباد ڈویڑن کے سیلاب متاثرین کی امداد کے لیے پانچ لاکھ روپے فی کس دینے کے اعلان پر بھی عملدرآمد نہیں کیا جا رہا حکومتی لاپرواہی بہت بڑے نقصان کا پیش خیمہ ثابت ہوسکتی ہے حکومت کو چاہیے کہ فوری طور پر ایمرجنسی نافذ کرکے صوبے کو آفت زدہ قرار دیا جائے اور متاثرین کی امداد و بحالی کے لیے بڑے امدادی پیکجز کا اعلان کیا جائے سراج الحق نے دیگر فلاحی تنظیموں اور مخیر حضرات سے بھی اپیل کی ہے کہ جعفرآباد کے سیلاب متاثرین کی امداد کے لیے آگے آئیں سراج الحق نے مزید کہا کہ پی ڈی ایم اے کی جانب سے آنے والی امداد کو شفاف بنانے کے لیے ڈپٹی کمشنرز تمام اسٹیک ہولڈرز پر مشتمل کمیٹی بنا کر متاثرین میں تقسیم کریں کسی وڈیرے جاگیردار کی پرچی پر امداد دینا متاثرین کی تذلیل ہے انہوں نے کہا کہ موجودہ صورتحال میں حکومتی نمائندوں کو اپنے حلقے میں موجود ہونا چاہیے تھا اور ریلیف آپریشن کی نگرانی کرنی چاہیے تھی بدقسمتی سے ماضی کے دو بھیانک تجربات سے بھی منتخب نمائندوں نے کوئی سبق نہیں سیکھا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے